• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

برطانیہ : درآمد شدہ مچھلیوں میں زبان کھانے والے کیڑوں کی موجودگی کا انکشاف

شائع June 26, 2022
ماہرین کا ماننا ہے کہ مردہ حالت میں یہ کیڑے انسان کیلئے نقصان دہ نہیں—فوٹو: ایس سی پی ایچ اے
ماہرین کا ماننا ہے کہ مردہ حالت میں یہ کیڑے انسان کیلئے نقصان دہ نہیں—فوٹو: ایس سی پی ایچ اے

برطانیہ کی کاؤنٹی سفوک میں درآمد شدہ مچھلی کے ڈبے میں ایک نایاب کیڑا ملا ہے جو عام طور پر میکسیکو کے ساحل پر پایا جاتا ہے۔

برطانیہ پہنچائی جانے والی مچھلیوں کے اندر ملنے والا یہ ’سیموتھوا ایکسیگوا‘ نامی کیڑا ’زبان کھانے والا کیڑا‘ بھی کہلایا جاتا ہے۔

یہ کیڑا انفیکشن کے ذریعے مچھلیوں کو متاثر کرتا ہے اور ان کی زبان میں موجود خون کی شریانوں کو سڑا دیتا ہے جس کی وجہ سے وہ ٹوٹ جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انسانوں جیسے دانتوں والی مچھلی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل

بعد ازاں یہ کیڑے خود کو مچھلی کی زبان کے بقیہ حصے کے ساتھ جوڑ لیتے ہیں اور مچھلی کی نئی زبان بن جاتے ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ مردہ حالت میں یہ کیڑے انسان کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے تاہم زندہ حالت میں یہ انسان کو کاٹنے کی وجہ سے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔

—فوٹو: ایس سی پی ایچ اے
—فوٹو: ایس سی پی ایچ اے

درآمدشدہ غذا کے معیار کو دیکھنے والی سفوک کوسٹل پورٹ ہیلتھ اتھارٹی (ایس سی پی ایچ اے) نے مچھلی کے ڈبوں میں ان کیڑوں کی موجودگی کی نشاندہی کی اور آگے منتقل کیے جانے کی بجائے انہیں واپس بھیج دیا گیا۔

مزید پڑھیں: انسانی ہونٹ اور دانتوں والی مچھلی کی وائرل تصویر، حقیقت کیا ہے؟

حکام نے انسانوں کے استعمال کے لیے درآمد کی جانے والی مچھلیوں میں مسئلہ اس وقت محسوس کیا جب اس کا درآمد کنندہ اس کے متعلق مطلوبہ کاغذی کارروائی میں ناکام رہا۔

معمول کی جانچ کے دوران مچھلیوں میں کیڑوں کی موجودگی کا پتا چلا جو مردہ حالت میں تھے جس کے بعد ان ڈبوں کو مسترد کر دیا گیا۔

ایس سی پی ایچ اے کے ڈاکٹر ڈینٹ کازاکو نے کہا ’ہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کررہے ہیں، لہذا اگر ہمیں کچھ غلط محسوس ہوتا ہے تو ہم مزید کھیپ کو جانچ کے لیے اتار سکتے ہیں‘۔

’سیموتھوا ایکسیگوا‘ کیڑا عام طور پر خلیج کیلیفورنیا کے قریب پایا جاتا ہے جبکہ برطانیہ میں یہ شاذ و نادر ہی پایا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024