ای سی پی بلدیاتی انتخابات کے نتائج مرتب کرتے وقت بجلی کی بلاتعطل فراہمی کا خواہاں
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سیکریٹری توانائی کو خط لکھا ہے جس میں 26 جون بروز اتوار کو سندھ کے 14 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران نتائج مرتب کیے جانے تک بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات جاری کرنے کا کہا گیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری ای سی پی عمر حامد خان نے سیکریٹری توانائی ڈاکٹر راشد محمود لنگڑیال کو خط لکھ کر وواضح کیا کہ قانون کے مطابق پولنگ ختم ہونے کے فوری بعد پریزائیڈنگ افسران انتخابات میں حصہ لینے والے ہر امیدوار کے حق میں ڈالے گئے بیلٹ پیپرز کی گنتی کرتے ہیں جس کے بعد وہ پولنگ اسٹیشنز پر ابتدائی نتائج کا اعلان کرتے ہیں۔
سیکریٹری ای سی پی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ یہ ایسا عمل ہے جس میں وقت صرف ہوتا ہے اور یہ کام شام 5 بجے کے بعد بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا شیڈول جاری
خط میں کہا گیا ہے کہ یہاں اس بات کا ذکر بھی ضروری ہے کہ ماضی میں گنتی کے عمل کے دوران اور پولنگ اسٹیشن پر نتائج کی تیاری سے قبل لوڈشیڈنگ کے دوران امن و امان خراب ہونے اور انتخابی سامان چھیننے کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
سیکریٹری ای سی پی نے سیکریٹری توانائی کو لکھے گئے خط میں مزید کہ کہا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر گنتی کے عمل کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ووٹرز اور پولنگ عملے کی سہولت کے لیے ضروری ہے کہ لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ، شکارپور، جیکب آباد، کشمور، سکھر، گھوٹکی، خیرپور، نوشہرو فیروز، شہید بینظیر آباد، سانگھڑ، میرپورخاص، عمرکوٹ اور تھرپارکر کے اضلاع میں ووٹنگ کے بعد گنتی اور نتائج کی تیاری کا عمل بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل کیا جا سکے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ تمام پولنگ اسٹیشنوں پر بجلی کی بلا تعطل فراہمی جاری رہے۔
واضح رہے کہ کل 26 جون بروز اتوار سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں صوبے کے 14 اضلاع میں پولنگ کے دوران سخت سیکیورٹی کے انتظامات کی ہدایات جاری کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں پولیس کی گاڑیوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگا کر نگرانی کرنے کی ہدایت کی تھی۔
مزید پڑھیں: سندھ: بلدیاتی انتخابات میں پولیس کی گاڑیوں پر کیمرے لگا کر مانیٹرنگ کی ہدایت
21 جون کو وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں بریفنگ دی گئی تھی کہ 4 ڈویژنوں کے 14 اضلاع میں 8 ہزار 724 پولنگ اسٹیشنز قائم ہوں گے، ان پولنگ اسٹیشنز میں 1985 انتہائی حساس، 3ہزار 448 حساس اور 3 ہزار 291 نارمل ہیں، سندھ پولیس کے 26ہزار 545 اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔
دوسری جانب بلدیاتی انتخابات کے دوران امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے سندھ میں 60 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے، اس دوران اسلحے کی نمائش پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
انتخابات کے دوران امن و امان کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے سندھ انتظامیہ نے فیصلہ کیا تھا پولنگ اسٹیشنز پر پولیس اور رینجرز کے دستوں کی تعیناتی کے ساتھ 2 ہزار 980 انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر 3 ہزار کلوز سرکٹ کیمرے بھی نصب کے جائیں گے۔