• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کراچی: ایک ہفتے میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 200 روپے کا اضافہ

شائع June 24, 2022
کراچی میں 20 کلو آٹے کے تھیلے میں 200 روپے اضافہ ہوا ہے —فائل فوٹو: اے ایف پی
کراچی میں 20 کلو آٹے کے تھیلے میں 200 روپے اضافہ ہوا ہے —فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی شماریاتی ادارے مہنگائی کے اعداد وشمار جاری کر دیے جس کے مطابق کراچی میں ایک ہفتے کے دوران 20 کلو آٹے کی قیمت میں 200 روپے تک کا اضافہ ہو گیا ہے۔

پاکستان کے شماریاتی ادارے کی طرف سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق 16 جون کو ختم ہونے والے ہفتے میں 20 کلو گندم کے آٹے کی قیمت زیادہ سے زیادہ ایک ہزار 700 روپے تھی جو 23 جون کو ہفتے کے اختتام پر ایک ہزار 900 روپے تک پہنچ گئی۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ کراچی میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی زیادہ سے زیادہ قیمت اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، لاہور، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان اور بہاولپور کے مقابلے میں تقریباً دوگنا زیادہ ہے جہاں زیادہ سے زیادہ قیمت 980 روپے 20 کلو تک ہے۔

مزید پڑھیں : سندھ میں آٹا 2 روپے فی کلو اور ڈبے کا دودھ 10 روپے فی لیٹر مہنگا

شماریاتی ادارے کے اعداد و شمار میں دکھایا گیا ہے کہ گندم کے آٹے کی زیادہ سے زیادہ قیمت دیگر شہروں میں بھی بڑھی ہے جیسا کہ سکھر میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت ایک ہزار 480 سے ایک ہزار 640 روپے تک ہوگئی ہے، حیدرآباد میں ایک ہزار 720 سے بڑھ کر ایک ہزار 820 روپے تک ہو گئی ہے۔

اسی طرح کوئٹہ میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت ایک ہزار 650 روپے سے بڑھ کر ایک ہزار 720 روپے تک پہنچ گئی ہے، خضدار میں ایک ہزار 570 سے بڑھ ایک ہزار 630 روپے، لاڑکانہ میں ایک ہزار ہزار 520 سے بڑھ کر ایک ہزار 560 روپے تک ہوگئی اور پشاور میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت ایک ہزار 630 سے بڑھ کر ایک ہزار 650 روپے تک ہوگئی ہے۔

پاکستان کے شماریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سینسیٹیو پرائس انڈیکس (ایس پی آئی) کے ذریعے مشاہدہ کی جانے والی مہنگائی میں 1.01 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر گندم کے آٹے کی قیمت میں 2.08 فیصد اضافہ ہوا۔

ایس پی آئی رپورٹ کے مطابق ملک کے 17 شہروں کی 50 مارکیٹوں سے اکٹھی کی گئی 51 ضروری اشیا پر مشتمل ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 51 اشیا میں سے 32 میں 62.75 فیصد قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، 4 اشیا میں 7.84 فیصد قیمتوں میں کمی ہوئی ہے تاہم 15 اشیا کی قیمتیں 29.41 فیصد مستحکم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رمضان ریلیف پیکج ختم، یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ

رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کے شروع میں کراچی میں فلور ملز نے مختلف اقسام کے آٹے کی قیمتوں میں مزید 6 روپے فی کلو اضافہ کر دیا، جس کی وجہ سے صارفین کو اشیائے خوردونوش کی بلند ترین قیمتوں اور یوٹیلیٹی بلوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

کراچی کے ایک مل مالک کے مطابق، آٹا تیار کرنے والے مل مالکان ایک ماہ سے گندم کی سندھ کے زرعی علاقوں سے کراچی تک بغیر کسی پریشانی کے پہنچانے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن محکمہ خوراک سندھ نے کراچی میں گندم کی آزادانہ رسائی روکنے کے لیے سندھ کے مختلف شہروں میں چیک پوسٹیں قائم کی تھیں۔

مزید پڑھیں: اپریل میں مہنگائی 13.37فیصد کے ساتھ 2سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

انہوں نے قیمتوں میں اضافے کی وجہ 100 کلو گندم کے آٹے کے تھیلوں کی اوپن مارکیٹ کے نرخوں میں اضافے کو قرار دیا جو کہ مئی کے تیسرے ہفتے سے 7 ہزار 200 روپے سے بڑھ کر 7 ہزار 800 اور 8 ہزار روپے میں فروخت ہو رہے تھے اور ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ماہ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اخراجات میں بھی اضافہ جس کی وجہ سے قیمتیں بڑھی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ خوراک سندھ نے فلور ملز کو سندھ کے دیگر اضلاع سے کراچی تک مفت گندم کی رسائی کی بحالی کے بارے میں صرف ’کھوکھلی یقین دہانیاں‘ کروائی تھیں لیکن اس سلسلے میں کوئی عملی قدم نہیں کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024