• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

نجی شعبے کی بدولت بینکنگ سیکٹر میں 19.6فیصد کی نمو

شائع June 22, 2022
مضبوط اقتصادی توسیع کے تناظر میں مالیاتی شعبے نے مستحکم کارکردگی کا مظاہرہ کیا— فائل فوٹو: ڈان
مضبوط اقتصادی توسیع کے تناظر میں مالیاتی شعبے نے مستحکم کارکردگی کا مظاہرہ کیا— فائل فوٹو: ڈان

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ کیلنڈر سال 2021 کے دوران معاشی نمو میں نجی شعبے کی بہت زیادہ شرکت کی وجہ سے بینکنگ کے شعبے نے نے 19.6 فیصد شرح نمو حاصل کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق منگل کو سال 2021 کے لیے جاری کردہ اپنے مالیاتی استحکام کے جائزے میں مرکزی بینک نے مالیاتی شعبے کے مختلف شعبوں بشمول بینکوں، غیر بینکاری مالیاتی اداروں، مالیاتی منڈیوں، مالیاتی منڈی کے بنیادی ڈھانچے اور غیر مالیاتی کارپوریٹ کی کارکردگی اور خطرے کا جائزہ پیش کیا۔

مزید پڑھیں: نجی شعبوں کی جانب سے بینکوں سے قرض لینے میں 196 فیصد اضافہ

جائزے کا مشاہدہ کیا گیا کہ مضبوط اقتصادی توسیع کے تناظر میں مالیاتی شعبے نے مستحکم کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ اس کی مالی اور آپریشنل لچک برقرار رہی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مالیاتی شعبے کے اثاثہ جات کی بنیاد میں سال 2021 میں 15.6 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مالیاتی منڈیوں میں گزشتہ سال کے مقابلے نسبتاً زیادہ اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔

مالیاتی نظام کے سب سے بڑے حصے بینکنگ کے شعبے نے 19.6فیصد کی نمو ظاہر کی جو کیلنڈر ایئر 2020 میں 14.2فیصد تھی جہاں اس شرح نمو میں خاص طور پر نجی شعبے کی ترقی میں اضافے سے مدد ملی۔

اس توسیع کو 17.3 فیصد کے صحت مند ڈپازٹس کی نمو نے بھرپور طریقےسے سپورٹ کیا جبکہ بینکوں نے بھی بینکنگ سسٹم سے قرض لینے پر انحصار بڑھایا، رپورٹ میں کہا گیا کہ بینکنگ سیکٹر کے کریڈٹ رسک کو مجموعی غیر فعال قرضوں کے تناسب کے طور پر برقرار رکھا گیا جہاں اس میں 130 بیسس پوائنٹس کی کمی سے یہ شرح 7.9فیصد پر آ گئی۔

اس کے مطابق خالص غیرفعال قرضوں کا تناسب کم ہو کر 0.7فیصد ہو گیا جو ناکارہ قرضوں سے قرض کی ادائیگی کی صلاحیت کے بقایا خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بینکوں کے ذریعے غیر ملکی زرمبادلہ میں اضافہ

رپورٹ میں کہا گیا کہ کارکردگی کی بات کی جائے تو کمائی کے اشاریوں میں بہتری دیکھی گئی کیونکہ ریٹرن آن ایسٹ ایک فیصد اور ریٹرن آن ایکویٹی 14.1فیصد تک بہتر ہوا۔

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ بہتر آمدن کی وجہ سے بینکوں کی سالوینسی مضبوط رہی جس کا 16.7فیصد کے اعلیٰ کیپیٹل ایڈیکیسی ریشو سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے جو کہ 11.5فیصد کے کم از کم ڈومیسٹک ریگولیٹری بینچ مارک اور 10.5فیصد کے بین الاقوامی بینچ مارک سے اوپر رہا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ غیر بینک مالیاتی اداروں نے کیلنڈر ایئر2021 میں 190فیصد نمو دیکھی (جو گزشتہ سال 27فیصد تھی)، ہاؤسنگ سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں کیلنڈر ایئر21 میں تین ہاؤسنگ فنانس کمپنیاں قائم کی گئیں۔

طلب کے نقطہ نظر سے مالیاتی استحکام کا جائزہ ظاہر کرتا ہے کہ غیر مالیاتی کارپوریٹ سیکٹر نے منافع، کاروباری ٹرن اوور، کارکردگی اور قرض کی ادائیگی کی صلاحیت میں نمایاں بہتری دکھائی ہے۔

مزید پڑھیں: عشرت حسین کا اسلامی بینکنگ صنعت کی کارکردگی پر اظہار مایوسی

اسلامی بینکاری کے شعبے نے بھی کیلنڈر ایئر 2021 کے دوران اپنے اثاثہ جات میں 30.6 فیصد اضافے کے ساتھ مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس نے بینکنگ سیکٹر میں اپنا حصہ 160 بی پی ایس سے 18.6 فیصد تک بڑھا دیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ فنانشل مارکیٹ انفراسٹرکچر لچکدار رہے اور بغیر کسی بڑی رکاوٹ کے مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پاکستان کا فوری ادائیگی کا نظام، راست شروع کیا جسے نے قومی ادائیگی کے نظام کے نفاذ کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024