عمران خان نیب ترامیم چیلنج کرنے سے قبل اپنے اسٹے آرڈرز ختم کروائیں، شرجیل میمن
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے دور میں عمران خان کو صادق اور امین قرار دینے کے معاملے کو دوبارہ میرٹ پر سنا جائے۔
صوبائی محکمہ اطلاعات سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان میں سب سے بڑا چور عمران خان نیازی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں کہ بی آر ٹی پشاور پر اسٹے آرڈر کیوں لیے، بی آر ٹی پشاور پر سی ایم آئی ٹی رپورٹ میں 7 ارب روپے وصول کرنے کے شواہد ملے تھے، عمران خان اس کا قوم کو جواب دیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ نیب ترامیم چیلنج کرنے سے قبل عمران خان اپنے اسٹے آرڈرز ختم کروائیں۔
مزید پڑھیں: شرجیل میمن کی 6سال بعد سندھ کابینہ میں واپسی، وزیر اطلاعات مقرر
انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ اسٹے آرڈر ختم کیے جائیں اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور قومی احتساب بیورو (نیب) سے پشاور بی آر ٹی، مالم جبہ اور بلین ٹری سونامی اسکینڈلز کی تحقیقات کروائی جائیں۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا فارن فنڈنگ کیس کو طول دینے کا حربہ ان کے گناہ کو ثابت کرتا ہے، کے پی میں یکم مئی سے 10 جون تک جنگلات میں آگ لگنے کے 454 واقعات رپورٹ ہوئے، جس میں بلین ٹری سونامی کا 488 ایکڑ رقبہ جل گیا۔
سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے دور میں عمران خان کو صادق اور امین قرار دینے کے معاملے کو دوبارہ میرٹ پر سنا جائے۔
صوبائی وزیر نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی نے اپنی کرپشن چھپانے کے لیے مصنوعی طور پر جنگلات میں آگ لگائی اور نیب کا سب سے بڑا این آر او عمران خان نے اپنے اسکینڈلز چھپانے کے لیے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ: شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست منظور
سابق وزیر اعظم پر سخت تنقید کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں نیب قوانین میں ترامیم کر کے چینی، گندم، پیٹرول، ایل این جی اور ادویات اسکینڈلز سے جان چھڑائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو نیب ترامیم پر مناظرے کا اوپن چیلنج کرتے ہیں کہ یہ ترامیم عمران خان نے خود کو اور اپنے حواریوں کو بچانے کے لیے کیں اور اگر عمران خان واقعی ایمان دار ہیں تو بنی گالا کی فرنٹ ویمن فرح گوگی کو سامنے لائیں، فرح گوگی کی وکالت کرنا عمران خان کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں شدید احتجاج کے باوجود پبلک سروس کمیشن بل منظور
ان کا کہنا تھا کہ فرح گوگی کو ملک سے فرار کرانے سے ان کی چوری 100 فیصد ثابت ہوتی ہے، دوست ممالک کی گھڑیاں بیچنے اور توشہ خانہ پر ڈاکا مارنے کا احتساب جلد ہوگا ۔
'عمران خان اور ان کے قریبی ساتھی سرپرائز کا انتظار کریں'
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے کرپشن کے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، عمران خان اور ان کے قریبی ساتھی سرپرائز کا انتظار کریں، عمران خان ملک کے اہم اداروں کے خلاف گھناؤنی سازشیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ عمران خان میں نریندر مودی کی روح آگئی ہے، ہم قومی اداروں کے خلاف سازش کو ملک کے خلاف سازش سمجھتے ہیں، عمران خان جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کرتے ہیں ۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نیب ترامیم کے حوالے سے حکومت میں شامل جماعتوں کے سربراہان پر سخت تنقید کی تھی۔
عمران خان نے نیب ترامیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب آصف زرداری، نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز بھی بچ جائیں گے، میں صرف وہ چیزیں سامنے لے کر آرہا ہوں، جن سے یہ سب بچ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیک اکاؤنٹس میں اومنی کے حوالے سے آصف زرداری اور شہباز شریف کی 8 ارب کی باہر سے ٹی ٹیز آئیں، اب یہ سارے بچیں گے، جس کے لیے سیکشن 14 میں ترمیم کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے اپنے دور میں شریف برادران اور آصف زرداری کو این آر او دیا تھا اور اس میں بھی امریکا کا ہاتھ تھا، کونڈولیزا رائس نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ کیسے انہوں نے مشرف اور بینظیر کو اکٹھا کیا اور کیسے مذاکرات میں ان کو این آر او ملا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ان کے کرپشن کیسز ختم ہوئے، ان کیسز میں سوئٹزرلینڈ میں پاکستان کے 60 ملین ڈالر پڑے ہوئے تھے اور پاکستان کیس جیت چکا تھا، پھر پاکستان پیچھے ہٹا اور آصف زرداری نے وہ 60 ملین ڈالر ہضم کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سفیر اس وقت سوئزرلینڈ گیا اور سارے ثبوت اپنی گاڑی میں لے کر جارہا ہے وہ سب نے دیکھ لیا ہے، پھر سرے محل کا پیسہ پاکستان کو آنا تھا لیکن اس این آر او میں وہ پیسہ بھی یہ لے گئے۔