عمران خان اپوزیشن رہنماؤں کو نااہل قرار دلوانا چاہتے تھے، خرم دستگیر
وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے پاس اپنے اقتدار کو 15 سال تک توسیع کے لیے مخالف جماعتوں کی تمام قیادت کو نااہل کروانے جیسے ’فاشسٹ منصوبے‘ تھے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر کے دعویٰ کیا ہے کہ ان کو اطلاع تھی کہ عمران خان نے پارٹی صدر شہباز شریف، احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی سمیت مخالف جماعتوں کی تمام قیادت کو رواں سال کے آخر تک نااہل قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: بہتر ہے توانائی، بجلی کی قیمتوں پر سخت فیصلے ابھی کرلیے جائیں، خرم دستگیر
انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ نظر آرہا تھا کہ سابق وزیر اعظم طاقت کے زور پر اپوزیشن کی پوری قیادت کو کلین سوئپ کرنا چاہتے ہیں۔
اپنے دعوے کو تقویت دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ ان کے سیاسی مخالفین کے خلاف مقدمات کو تیز کرنے کے لیے 100 ججوں کی خدمات حاصل کی جائیں گئی ہیں۔
خرم دستگیر نے ان خیالات کا اظہار ایک نجی ٹی وی شو کے دوران اس سوال کے جواب میں کیا کہ ان کی پارٹی کو صرف ڈیڑھ سال کے لیے ملک کی حکمرانی کو قبول کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتحاد صرف اس لیے بنایا گیا تھا کہ عمران خان نے اس ملک پر حملہ کرنے کا فاشسٹ منصوبہ بنایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج وقت مشکل ہے لیکن یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ جب ملکی معیشت پر بات ہو رہی تھی تو جمہوریت، وفاق اور حکمرانی کے مسائل تھے اور ان تمام پہلوؤں کو بڑے تناظر میں دیکھنا ضروری تھا۔
یہ بھی پڑھیں: خرم دستگیر وفاقی وزیر پاور ڈویژن، ریاض پیرزادہ انسانی حقوق کے وزیر مقرر
تاہم، اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ٹی وی شو کا کلپ پوسٹ کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر علی حیدر زیدی نے کہا کہ ’دل کی بات زبان پہ آگئی! خرم دستگیر نے کھلے دل سے اعتراف کرلیا کہ عمران خان کی جمہوری طور پر منتخب حکومت میں اپوزیشن کو کرپشن کے مقدمات کا سامنا کرنے سے بچانے کے لیے ایک سازش کے ذریعے حکومت کو ہٹایا گیا۔‘
سابق وزیر بحری امور نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ بدمعاش معیشت کو تباہ کر رہے ہیں۔