کراچی: این اے 240 ضمنی انتخاب، ایم کیو ایم پاکستان کے محمد ابوبکر سب سے آگے
کراچی کے علاقے کورنگی میں این اے 240 کی نشست پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی جس میں غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے محمد ابوبکر کامیاب قرار پائے ہیں۔
این اے 240 کورنگی کراچی کے ضمنی الیکشن کے غیر سرکاری، غیر حتمی نتائج کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے محمد ابوکر10 ہزار 683 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے شہزادہ شہباز 10 ہزار 618 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
غیر سرکاری، غیر حتمی نتیجے کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے ضمنی انتخاب میں صرف 65 ووٹ کے مارجن سے کامیابی حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: این اے 240 کے ضمنی انتخاب کے دوران پرتشدد واقعات، ایک شخص جاں بحق، 8 زخمی
اس کے علاوہ مہاجر قومی موومنٹ کے رفیع الدین نے 8 ہزار 383 اور پیپلز پارٹی کے ناصر رحیم کو 5 ہزار 248 ووٹ ملے جبکہ پاک سر زمین پارٹی کے شبیر قائم خانی نے 4 ہزار 797 ووٹ حاصل کیے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق حلقے میں پولنگ کا ٹرن اور 8.38 فیصد رہا۔
حلقہ این اے 240 کی یہ نشست ایم کیو ایم پاکستان کے اقبال محمد علی خان کے انتقال سے خالی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی ضمنی انتخاب: الیکشن کمیشن نے حمتی نتیجے کا اجرا روک دیا
حلقے میں مجموعی طور پر 25 امیدوار میدان میں تھے جن میں ایم کیو ایم پاکستان کے محمد ابوبکر، ٹی ایل پی کے شہزادہ شہباز، پیپلز پارٹی کے ناصر رحیم، پی ایس پی کے شبیر احمد قائمخانی اور ایم کیو ایم کے سید رفیع الدین سمیت آزاد امیدوار شامل تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) نے حلقے میں پیپلز پارٹی کے حق میں انتخابی عمل سے دستبرداری کا اعلان کردیا تھا۔
واضح رہے کہ حلقے میں ضمنی انتخاب کے دوران سیاسی جماعتوں کے درمیان پرتشدد واقعات کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 8 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
پرتشدد واقعات پر سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے پر حملے اور فائرنگ کے الزامات عائد کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: این اے-249 ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل کامیاب
پرتشدد واقعات کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسر نے ایس ایس پی کورنگی کو خط لکھا تھا، خط میں نشاندہی کی گئی تھی کہ حلقے میں کچھ سنگین اور شدید پرتشدد جھڑپیں ہوئی ہیں، جہاں ہوائی فائرنگ، پریزائیڈنگ افسران کے ساتھ جھگڑا اور امن و امان کی خراب صورتحال پیدا ہوئی۔
ڈی آر او نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ قانون کے مطابق مجرموں کو فوری گرفتار کیا جائے اور صورتحال کو فوری طور پر قابو کیا جائے، ڈی آر او کے کیمپ آفس کے لیے فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے بھی کہا گیا تھا جہاں ضمنی انتخاب کے نتائج جمع کیے جانے تھے۔
ایس ایس پی کورنگی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں جمع کرانے کے لیے رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔