• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

واشنگٹن میں سعودی سفارتخانے جانے والی سڑک ’جمال خاشقجی‘ کے نام سے منسوب

شائع June 16, 2022
امریکی انٹیلی جنس کے مطابق محمد بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دیا تھا — فوٹو: رائٹرز
امریکی انٹیلی جنس کے مطابق محمد بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دیا تھا — فوٹو: رائٹرز

سماجی رہنماؤں نے امریکی صدر جو بائیڈن کے سعودی عرب کے دورے کے اعلان کے باوجود بھی واشنگٹن میں سعودی سفارتخانے جانے والی سڑک کو سعودی صحافی جمال خاشقجی کے نام سے منسوب کرتے ہوئے ان کا قتل کبھی نہ بھولنے کا عزم کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’ اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی دارالحکومت کی مقامی انتظامیہ نے سعودی سفارت خانے جانے والی ایک سڑک کا نام تبدیل کرتے ہوئے اسے 2018 میں استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے ’جمال خاشقجی‘ کے نام سے منسوب کردیا ہے۔

کولمبیا کونسل کے ضلعی صدر فِل مینڈلسن نے کہا کہ نیو ہیمپشائر ایونیو کے اس حصے کا نام تبدیل کرنے کے لیے متفقہ طور پر ووٹ دیا گیا، اس کے ساتھ واٹر گیٹ نامی کثیرالمنزلہ عمارت ہی واقع ہے۔

مزید پڑھیں: جمال خاشقجی کا قتل: کیا نئی امریکی حکومت ولی عہد کو قاتل سمجھتی ہے؟

انہوں نے کہا کہ یہ گلی ’ہمیشہ جمال خاشقجی کی یاد دلائے گی جسے کبھی بھلایا نہیں جاسکتا‘۔

یہ جذبہ اس وقت سامنے آیا جب وائٹ ہاؤس نے اگلے ماہ صدر جو بائیڈن کے سعودی عرب کے دورے کا اعلان کرتے ہوئے ایک روز قبل بتایا تھا کہ جو بائیڈن، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔

امریکی انٹیلی جنس کے مطابق محمد بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دیا تھا۔

قبل ازیں جو بائیڈن نے جمال خاشقجی کے قتل سمیت انسانی حقوق سے متعلق معاملات پر سعودی عرب پر پابندیاں لگانے کا عزم کیا تھا، سعودی صحافی نے امریکی جریدے ’دی واشنگٹن پوسٹ‘ میں طاقتور شہزادے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

نوبل پرائز جیتنے والے یمنی سماجی رکن اور مصنف توکل کرمان نے کہا کہ ’اس دورے کا مطلب یہ ہے کہ جو بائیڈن دنیا بھر میں انسانی حقوق کی حمایت سے متعلق اپنے وعدے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: جمال خاشقجی کی منگیتر کا سعودی ولی عہد کو 'بلا تاخیر سزا' دینے کا مطالبہ

جمال خاشقجی کی جانب سے تشکیل دیے گئے بائیں بازو کے گروپ ’عرب دنیا کے لیے جمہوریت (ڈیموکریسی فار عرب ورلڈ)‘ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سارہ لی نے جو بائیڈن کے دورے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بے شرمی کا اعتراف ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم دروازوں کے پیچھے چھپے ہوئے لوگوں کو ہر دن، ہر گھنٹے اور ہر لمحے یہ یاد دلانا چاہتے ہیں کہ یہ جمال خاشقجی کا راستہ ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے اس بہادر دوست کے قتل کا حساب چاہتے ہیں جو محمد بن سلمان کے ظلم کو چیلنج کرنے کی جرأت رکھتا تھا‘۔

بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں سخت رویہ اختیار کر رہی ہے لیکن پھر بھی سعودیوں کے ساتھ اہم مفادات دیکھتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ ولی عہد کے ساتھ خوش مزاج تھے، سعودی عرب توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے وقت تیل پیدا کرنے والا ایک بڑا ملک ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب نے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی

واشگٹن ’جمال خاشقجی وے‘ وہ حالیہ سڑک ہے جس کا نام علامت کے طور پر تبدیل کیا گیا ہے۔

روس کا سفارت خانہ بورس نیمتسوف پلازہ پر واقع ہے، جس کا نام 2015 میں کریملن کے قریب ہلاک ہونے والے اصلاح پسند سیاستدان کے نام پر رکھا گیا تھا۔

چین کے سفارت خانے کے باہر پلازہ کو نوبل انعام یافتہ مصنف اور جمہوریت کے کارکن لیو شیاؤبو کے نام سے منسوب کرنے کوشش کی گئی جو جیل میں انتقال کر گئے تھے، تاہم بیجنگ کی شدید مخالفت کے بعد یہ کوشش ناکام ہوگئی تھی۔

دوسری حکومتوں نے بعض اوقات امریکا کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیا ہے، جس کا کولکتہ میں قونصل خانہ ویتنامی انقلابی ہو چی منہ کے نام سے منسوب ایک سڑک پر قائم ہے۔

یاد رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے لکھنے والے امریکی رہائشی جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر 2018 کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں اسوقت قتل کر دیا گیا تھا جب وہ اپنی ترک منگیتر ہیٹیس سینگیز سے شادی کے لیے درکار دستاویزات جمع کرانے کے لیے گئے تھے۔

ترک حکام کا الزام ہے کہ سعودی ولی عہد کے بارے میں تنقیدی مضمون لکھنے والے جمال خاشقجی کو استنبول بھیجے گئے سعودی ایجنٹوں کی ایک ٹیم نے سعودی قونصل خانے کے اندر قتل کیا اور پھر ان کی لاش کے ٹکڑے کر دیے، جمال خاشقجی کی لاش کی باقیات اب تک نہیں ملیں۔

اس ٹیم میں فرانزک ڈاکٹر، انٹیلی جنس اور سیکیورٹی افسران سمیت وہ افراد شامل تھے جو سعودی ولی عہد کے دفتر کے لیے کام کرتے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024