• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پنجاب اسمبلی اور سیکریٹریٹ کے اخراجات کیلئے یومیہ 3 کروڑ روپے سے زائد مختص

شائع June 16, 2022
صوبائی بجٹ میں اسمبلی کے اخراجات پورے کرنے کے لیے 3.688 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں— فائل فوٹو: پنجاب اسمبلی ویب سائٹ
صوبائی بجٹ میں اسمبلی کے اخراجات پورے کرنے کے لیے 3.688 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں— فائل فوٹو: پنجاب اسمبلی ویب سائٹ

آئندہ مالی سال کے دوران پنجاب اسمبلی کو چلانے پر یومیہ ایک کروڑ روپے سے زائد لاگت آئے گی کیونکہ بدھ کے روز صوبائی بجٹ میں اس کے اخراجات پورے کرنے کے لیے 3.688 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق موجودہ مختص رقم گزشتہ سال اسمبلی کے 2.996 ارب روپے کے نظرثانی شدہ اخراجات کے مقابلے میں 23 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے، بجٹ دستاویز میں اضافے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مقننہ کو کارکردگی کے لیے ضروری لیکن معقول فنڈز فراہم کیے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب اب تک کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ پیش کرنے کیلئے تیار

اعلیٰ صوبائی ادارہ گزشتہ چند دنوں سے تنازعات کا مرکز بنا ہوا ہے کیونکہ وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کی زیر سربراہی حکومت اور اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کی زیر سربراہی اپوزیشن کے درمیان تنازع کے سبب یہ معاملہ تعطل کا شکار ہے، جہاں دونوں کے درمیان وزیر اعلیٰ کے انتخاب اور پھر بجٹ پیش کرنے پر تناؤ پیدا ہوا۔

بالآخر بجٹ اجلاس پنجاب اسمبلی سے چھین لیا گیا اور بل پیش کرنے اور پاس کرنے کے لیے قریبی عمارت (ایوان اقبال) میں منعقد کیا گیا۔

کووڈ 19 کے دوران کچھ سیشن قریبی ہوٹلوں میں بھی منعقد کیے گئے تھے کیونکہ اسمبلی کی عمارت میں ضروری سماجی فاصلہ برقرار نہیں رکھا جا سکتا تھا۔

دوسری جانب ڈان اخبار کی ایک اور رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے لیے اگلے سال کے لیے 11.62 فیصد کم رقم مختص کی گئی کیونکہ بجٹ میں گزشتہ سال کے 91 کروڑ 20 لاکھ روپے کے نظرثانی شدہ اخراجات کے مقابلے میں 80 کروڑ 60 لاکھ یا یومیہ 2 کروڑ 10 لاکھ روپے یومیہ رکھے گئے ہیں۔

پچھلے سال سیکریٹریٹ کے لیے بجٹ میں 78 کروڑ 10 لاکھ روپے مختص کیے گئے تھے لیکن اس کے برعکس 91 کروڑ 20 لاکھ روپے یا 16.77 فیصد زیادہ خرچ کیے گئے۔

سیکریٹریٹ کے اخراجات دو سال قبل اس وقت زیر بحث آئے تھے جب پی ٹی آئی کے سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے ان میں 40 فیصد کمی کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: 32 کھرب 26 ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ

پی ٹی آئی حکومت نے ’غیر ضروری اور فضول‘ اخراجات کو ختم کرنے کا دعوی کیا تھا۔

سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے رواں سال کے اوائل میں کہا تھا کہ سابق حکومتوں نے بے دردی سے قومی خزانے کو برباد کیا، لیکن ہم سرکاری وسائل کی ایک ایک پائی کے رکھوالے ہیں، یہ عادتیں اب ختم ہو چکی ہیں۔

وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے اخراجات ہمیشہ سے سیاسی شکل اختیار کرتے رہے ہیں اور یہ حکومتوں کی ایک سوچی سمجھی چال ہوتی ہے جو یہ دعویٰ کرتی رہی ہیں کہ قومی مفاد میں ان کو کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

adnan Jun 16, 2022 01:08pm
عوام مہنگائی سے پریشان ہے اور یہ بیغرت لوگ اسمبلی میں ڈھونگ رچانے کے اخراجات بڑھانے کے درپے ہیں یومیہ ایک کروڑ روپے واہ کیا جذبہ ہے عوام کی خدمت کا

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024