زرِ مبادلہ بچانے کیلئے قوم چائے کا استعمال کم کرے، احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں عوام سے اپیل کی ہے کہ ’قوم چائے کے ایک یا دو کپ کم کریں کیونکہ ہم جو چائے درآمد کرتے ہیں وہ بھی ادھار لے کر کرتے ہیں‘۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ جب تک چائے کی پیداوار میں خود کفیل نہیں ہوتے یہ ہمارا فرض ہے کہ وہ تمام چیزیں بچائیں جن پر ہمیں اپنا قیمتی زر مبادلہ خرچ کرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں ؛ 1.15 کھرب روپے کے پانی کے 2 منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے، احسن اقبال
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ جب یوکرین میں جنگ جاری تھی تھی عالمی منڈیوں میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھی ہوئیں تھیں مگر عمران نیازی نے اپنی شہرت اور اگلی حکومت کو پھنسانے کے لیے جان بوجھ کر بجلی، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں سستی کیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے جو قیمتیں سستی رکھیں اب معیشت کو پورا کرنے کے لیے اس کا بوجھ عوام پر آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے جو معاہدہ کیا آج اس معاہدے کی وجہ سے ہاتھ باندھ کر معاملات طے کرنے پڑ رہے ہیں کیوں کہ آئی ایم ایف کہتا ہے کہ اس معاہدے پر سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ اور شوکت ترین نے دستخط کیے ہیں اور ہمیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا نہیں بلکہ ہمیں پاکستانی حکومت کا پتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیوبا کے سفیر کا احسن اقبال کے ’توہین آمیز‘ تبصرے پر ردِعمل
انہوں نے کہا کہ ہمارے پیروں میں بھی زنجیریں بندھی ہوئی ہیں اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اس معاہدے کو برقرار رکھتے ہوئے ملک کے لیے جو بھی بہتر سے بہتر سہولت حاصل کر سکتے ہیں، کریں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت جو سخت فیصلے کر رہی ہے اس کا مقصد معیشت کو بچانا ہے اور اگر ہم نے یہ کڑوی گولی کھا لی تو چند ماہ میں پاکستان کی معیشت میں استحکام آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سب سے زیادہ کوشش کی ہے کہ زراعت کے شعبے پر توجہ دی جائے کیوں کہ زراعت کا شعبہ 6 مہینے میں نتائج دیتا ہے اور پاکستانی کسانوں نے پیداوار بڑھا کر جوہری پابندیوں کے باوجود بھی ہمیں سرخرو کیا تھا۔
مزید پڑھیں: احسن اقبال کی سی پیک اتھارٹی کو ختم کرنے کی ہدایت
انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں خوردنی تیل اگائیں گے جس سے ہم اربوں ڈالر بچا سکتے ہیں اور مقامی سطح پر گندم، چینی وغیرہ کی پیداوار کو مزید بڑھائیں گے تاکہ ہمیں بیرون ممالک سے یہ چیزیں نہ لینی پڑیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت تیل کی قیمتوں کو پر لگ چکے ہیں 120 ڈالر سے زائد فی بیرل تک تیل کی قیمت ہے اور ہماری قیمتیں بھی عالمی منڈیوں سے جڑی ہوئی ہیں اور اگر تیل مہنگا ہوتا ہے تو ہمیں اس کے استعمال کو کم کرنا ہوگا تاکہ ملک پر کم سے کم بوجھ بڑے۔
تبصرے (3) بند ہیں