• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کی منظوری

شائع June 10, 2022
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وزیراعظم نے وزارت خزانہ کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز مسترد کردی — فوٹو: اے پی پی
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وزیراعظم نے وزارت خزانہ کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز مسترد کردی — فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم شہباز شریف نے اگلے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹ کی کہ وزیر اعظم نے وزارت خزانہ کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کابینہ کی رضامندی سے تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

مزید پڑھیں: 'نئے بجٹ میں صارفین کیلئے ریلیف کا کوئی امکان نہیں'

انہوں نے کہا کہ اس کے علاہ ایڈہاک الاؤنسز کو بھی بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

بعد ازاں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ایسا بجٹ پیش کیا جائے گا جس میں غریب اور متوسط طبقے کو ریلیف دیا جائے گا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ بجٹ ملک میں صنعت، کاروبار، تجارت، سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا بجٹ ہوگا، اس کے لیے صاحب حیثیت لوگ قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب وزارت خزانہ سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد اضافے کی تجویز لے کر آئی تو وزیر اعظم شہباز شریف نے اسے مسترد کیا اور کابینہ کی منظوری کے اسے 10 فیصد کے بجائے 15 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی سروے: پی ٹی آئی حکومت کے اختتام تک مجموعی قرض 440 کھرب روپےسے متجاوز

ان کا کہنا تھا کہ اس مہنگائی کی صورتحال میں اتنی کڑی آئی ایم ایف کی شرائط کے باوجود آج حکومت اور وزیر اعظم عوام کا سوچ رہے ہیں، عوام دیکھے گی کہ آج جو پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کیا جارہا ہے وہ عوام دوست بجٹ ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آج عوام دیکھے گی کہ 2018 میں جو معیشت عمران خان کو ملی تھی اس نے کس طرح معاشی بدحالی میں تبدیل کی اور اس کا بوجھ اب پاکستان کی عوام پر پڑا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ ملک کو معاشی استحکام کی طرف لے جانے کا بجٹ ہوگا اور دوسری طرف غریب کو ریلیف، صنعت کاروبار اور زراعت کو فروغ دینے کا بجٹ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم زراعت، آئی ٹی، صنعت، نوجوانوں اور خوراک کے لیے تاریخی اعلانات کرنے جارہے ہیں، وہ وقت ختم ہوگیا جب سرکاری ملازمین سڑکوں پر ہوں اور وزیر اعظم سکون کی نیند سو رہا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ وقت ختم ہوگیا جب عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہو اور ڈالر کی قیمت بڑھ رہی ہو اور وزیر اعظم سو رہا ہو اور کہے کہ مجھے ٹی وی سے پتا چلا کہ دال کی قیمت بڑھ گئی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ مشکل وقت ہے، ملک کو عمران خان کی نااہلی، چوری اور کرپشن سے نکالا جارہا ہے، اس میں عوام کو اور کاروباری حلقوں کو حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔

مزید پڑھیں: اقتصادی سروے: ٹیکس چھوٹ سے قومی خزانے کو 17 کھرب 57 ارب روپے کا نقصان ہوا

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی کر کے دکھایا تھا اور اب بھی کر کے دکھائیں گے، اس مشکل وقت سے گزر جانے کے بعد عوام، کاروباری حلقوں میں آسانیاں پیدا ہوں گی، یہ حکومت عوام کے بارے میں سوچ رہی ہے کہ کس طرح انہیں ریلیف دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام کابینہ اس بات کی گواہ ہے کہ آج کا وزیر اعظم سوتا نہیں ہے کیونکہ وہ ملک کے مفاد اور انہیں ریلیف دینے کے بارے میں سوچتا ہے۔

یاد رہے کہ اب سے کچھ دیر بعد آج وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل مالی سال 23-2022 کا بجٹ پیش کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024