کے-الیکٹرک کو بجلی کی قیمت 6.4 روپے فی یونٹ بڑھانے کی اجازت
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اپریل 2021 اور مارچ 2022 کے درمیان سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کے تحت کے-الیکٹرک کے ٹیرف میں تقریباً 6.40 روپے فی یونٹ اضافے کا تعین کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیپرا کے ترجمان نے وضاحت کی کہ ٹیرف میں اضافہ صارفین پر اثر انداز نہیں ہوگا کیونکہ یہ ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی (ٹی ڈی ایس) کا حصہ بنے گا جو قومی یکساں ٹیرف کی وجہ سے حکومت کی جانب سے بجٹ سے باہر ادا کی جائے گی۔
وفاقی حکومت کو ارسال کردہ دو الگ الگ ٹیرف کے تعین میں ریگولیٹر نے جولائی سے ستمبر 2021 اور جنوری سے مارچ 2022 کی دو سہ ماہیوں کے لیے بالترتیب 95 پیسے اور 47 پیسے فی یونٹ کی شرح سے ٹیرف میں کمی کی۔
یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 4 روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
اس کے علاوہ اس نے اپریل تا جون 2021 اور اکتوبر تا دسمبر 2021 کی دو سہ ماہیوں کے لیے بالترتیب ایک روپے 33 پیسے فی یونٹ اور 6 روپے 49 پیسے فی یونٹ ٹیرف میں اضافے کی اجازت دی۔
ٹیرف کے تعین کے لیے فراہم کردہ میکانزم کے مطابق ایندھن کی قیمتوں، جنریشن مکس اور حجم میں فرق کی وجہ سے کے ای کے ایندھن کی لاگت کے اجزا میں تبدیلی کے اثرات فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی صورت میں براہ راست صارفین کو ان کے ماہانہ بلوں میں منتقل کیے جاتے ہیں۔
ایندھن کی قیمتوں میں فرق کی وجہ سے پاور پرچیز پرائس کے ایندھن کے اجزا میں تبدیلی کے اثرات اور انرجی مکس کو ماہانہ ایف سی اے کے ذریعے صارفین تک پہنچایا جاتا ہے۔
تاہم کے الیکٹرک کی اپنی پیداوار کے ایندھن کی لاگت کے جزو کے ساتھ ساتھ بجلی کی خریداری کی قیمت میں ماہانہ تغیرات کے اثرات کو ہدف شدہ ٹی اینڈ ڈی نقصانات کی حد تک، جسے ماہانہ ایف سی اے میں مدنظر نہیں رکھا جاتا ہے، ہر سہ ماہی میں ایڈجسٹ کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 2 روپے 59 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
اس کے علاوہ متغیر او اینڈ ایم میں ماہانہ تغیرات اور توانائی کی قیمت خرید کے مقررہ اخراجات کو بھی ہر سہ ماہی میں ایڈجسٹ کیا جاتا ہے۔
ان تغیرات کا اثر اگلی سہ ماہی میں فروخت کیے جانے والے متوقع یونٹوں اور ٹیرف کے شیڈول میں ایڈجسٹ کیے جانے کی بنیاد پر تیار کیا جاتا ہے۔