• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

سوشل میڈیا پر شوکت ترین سے متعلق لگائے گئے الزامات بے بنیاد پروپیگنڈا ہیں، آئی ایس پی آر

شائع June 8, 2022
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ ادارہ  بے بنیاد الزامات میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا حق رکھتا ہے—فائل فوٹو:آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ ادارہ بے بنیاد الزامات میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا حق رکھتا ہے—فائل فوٹو:آئی ایس پی آر

پاک فوج نے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کے حوالے سے سوشل میڈیا پر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے اور اس کی قیادت کےخلاف بے بنیاد الزامات لگانا، جھوٹ بولنا قابل مذمت ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے حوالے سے سوشل میڈیا پر شاہین صہبائی اور کچھ دیگر افراد کی جانب سے جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ بے بنیاد پروپیگنڈا ہیں۔

بیان میں آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ خود شوکت ترین نے بھی ان بے بنیاد الزامات کی واضح انداز میں تردید کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘فوج اور سوسائٹی ’میں تقسیم سے متعلق پروپیگنڈا مہم کا نوٹس

ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اپنے ذاتی مفادات کو فروغ دینے کے لیے ادارے اور اس کی قیادت کے خلاف بدنیتی پر مبنی الزامات لگانا اور صریحاً جھوٹ بولنا قابل مذمت ہے۔

ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ادارہ اس طرح کے بے بنیاد الزامات میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

شاہین صہبائی نے ٹوئٹر پر دعویٰ کیا تھا کہ شوکت ترین سے کہا گیا تھا کہ عمران خان کو چھوڑ کر شہباز شریف کی حکومت کی آئی ایم ایف میں جاکر مدد کریں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینیٹر اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شاہین صہبائی کے الزامات کی تردید کی۔

یہ بھی پڑھیں: ترقی کی خاطر حکومتی پالیسیوں کے عمل درآمد میں پورا ساتھ دیں گے، آرمی چیف

اپنے ایک ٹوئٹ میں شوکت ترین نے کہا کہ میں واضح طور پر اس بات کی تردید کرتا ہوں جو شاہین صہبائی نے مجھ سے منسوب کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے کبھی بھی اسٹیبلشمنٹ نے نہیں کہا کہ میں عمران خان کو چھوڑ کر شہباز شریف کی حکومت میں شامل ہوں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024