جب تک شفاف انتخابات کا اعلان نہیں ہوتا ہماری تحریک ختم نہیں ہوگی، عمران خان
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ چاہے یہ جیلوں میں ڈالیں یا جو مرضی کریں، کسی صورت ہماری حقیقی آزادی کی تحریک اب ختم نہیں ہوگی، جب تک صاف اور شفاف انتخابات کا اعلان نہیں کردیا جاتا۔
اسلام آباد میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ واپڈا کی ریٹنگ منفی ہوگئی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ واپڈا کو اب قرضے نہیں ملیں گے، اور سب سے خوفناک کام یہ ہوگا کہ ڈیمز کے لیے قرضے نہیں ملیں گے تو وہ بننا رک جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ واپڈا بانڈز جاری کرکے قرضے لیتی تھی جس سے ہم ڈیمز بنا رہے تھے جب سے شہباز شریف نے مزمل حسین سے استعفیٰ دلوایا ہے واپڈا کی ریٹنگ منفی ہوگئی ہے، واپڈا کو اب قرضے نہیں ملیں گے، ملک میں 50 سال کے بعد ڈیمز بن رہے تھے، اس ملک میں پانی کا سخت مسئلہ ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے حوالے سے ضمنی انتخابات میں ہمارے سامنے جو چیزیں آرہی ہیں کہ حلقہ بندیوں کے لیے انہوں نے مسلم لیگ (ن) کا پنجاب میں انتخابات دھاندلی سے جیتنے کا پورا پلان بنایا ہے کیونکہ ان کو پتہ ہے کہ ویسے تو اب یہ انتخابات جیت نہیں سکتے۔
مزید پڑھیں: درست فیصلے نہ کیے تو فوج تباہ، ملک 3 ٹکڑے ہوجائے گا، عمران خان
ان کا کہنا تھا کہ یہ جب بھی پبلک میں جائیں گے کونسے دو نعرے سنیں گے؟ ایک چور اور دوسرا غدار، لہٰذا الیکشن کمیشن کو ساتھ ملا کر یہ دھاندلی کرکے کوشش کررہے ہیں کہ یہ الیکشن جیتیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نہ پاکستان بھارت میں جیتتا تھا نہ وہ یہاں جیتتے تھے کیونکہ اپنے اپنے ایمپائر ہوتے تھے، ایمپائر ہی نہیں جیتنے دیتے تھے، ہم بھارت میں ٹیم لے کر گئے اور ان کے ایمپائروں کے باوجود ان کو ہرایا، اب انشا اللہ ان کو بھی ہرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے اور ملک دیوالیہ ہونے کے باوجود تیسرے سال شرح نمو 5.6 فیصد اور چوتھے سال معیشت 6 فیصد کی رفتار سے ترقی کررہی ہے، یہ کبھی نہیں ہوا کہ اس حکومت کو جو ملک سنبھال چکی تھی اس کو گرا کر ان چوروں کو اوپر لاؤ، جب سے یہ باہر کا ایجنڈا لے کر آئے ہیں، حالات دیکھیں میں نے پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسی مہنگائی نہیں دیکھی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد اس بار تیاری کر کے نکلیں گے، عمران خان
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کبھی بھی پیٹرول، ڈیزل، بجلی، گیس کی قیمتوں میں کبھی ایسا اضافہ نہیں ہوا، جبکہ موڈیز نے پاکستانی معیشت کی ریٹنگ کو منفی کردیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ان کے آنے سے معیشت بھی نیچے مہنگائی بھی زیادہ اور ان کے آنے سے ملک کا مستقبل بھی خطرے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ یہ ہے، پہلے تو باہر سے آرڈر لیتے ہیں، ہم نے آئی ایم ایف کے کہنے پر قیمیتں نہیں بڑھائیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے تو یہ ملک کو تباہی کی طرف لے کر جائیں، سازش کے ذریعے اوپر بیٹھ جائیں، اپنے ایف آئی اے کے کیسز ختم کروائیں، اس کے بعد جب ہم احتجاج کریں تو ہمیں ماریں، اس طرح مارشل لا میں بھی اس طرح نہیں مارا جاتا۔
مزید پڑھیں: 'حد سے تجاوز کرنے کی ہمت نہ کریں‘، وزیر اعظم نے عمران خان کو خبردار کردیا
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا کہ عورتوں اور بچوں پر اس طرح آنسو گیس کی شیلنگ کی جائے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ شہباز شریف کے اوپر ہیومن رائٹس کی رپورٹ ہے، بجائے ان کے اوپر ایکشن لینے کے انہوں نے ہم سب کے اوپر ایف آئی آر کاٹی ہے، ان کی کوشش یہ ہے کہ کسی طرح عمران خان کو کسی کیس میں بند کرو تاکہ یہ ساری تحریک رہ جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ سب نے تیار رہنا ہے ہم نے کسی صورت اپنی حقیقی آزادی کی تحریک چاہے یہ جیلوں میں ڈالیں یا جو مرضی کریں، اب ختم نہیں ہوگی، جب تک صاف اور شفاف انتخابات کا اعلان نہیں کیا جاتا۔