حکومت کے سرکاری اشتہارات کے خلاف پی ٹی آئی کا عدالت سے رجوع
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) میں موجودہ حکومت کی جانب سے مہنگے اور ایجنڈے پر مبنی اشتہارات پر خرچ کیے گئے عوامی پیسے کی وصولی اور اسے خزانے میں جمع کرانے کی درخواست جمع کرادی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدر علی نواز اعوان کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے جس کی پیروی ڈاکٹر بابر اعوان کریں گے۔
پی ٹی آئی نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت کی جانب سے دیے گئے اشتہارات کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے کیونکہ اس سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی نفی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے دورۂ ترکی سے متعلق اخبارات میں اشتہارات پر تنقید
پی ٹی آئی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے جنہوں نے عوام کے ٹیکس کا پیسہ ذاتی اشتہارات یا کسی مخصوص ایجنڈے کے لیے استعمال کیا۔
اس موقع پر بابر اعوان نے کہا کہ ’یہ بہت بڑا المیہ ہے، ایک جانب کہا جا رہا ہے کہ قومی خزانہ خالی ہے جبکہ دوسری جانب حکومت وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ترکی کے اشتہارات پر عوام کے کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے۔
لہذا اسلام آباد ہائی کورٹ سے درخواست کی گئی کہ وہ اس معاملے پر وضاحت طلب کرے اور سرکاری خزانے سے متعلق اس خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کرے۔
مزید پڑھیں: سرکاری اشتہارات کیس: پرویز خٹک کو 13 لاکھ 65 ہزار جمع کرانے کا حکم
دریں اثنا پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ بجلی کی طویل بندش اور مہنگائی نے لوگوں کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’امپورٹڈ‘ حکومت نے صرف ایک ہفتے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 60 روپے اضافہ کرکے پی ٹی آئی کے ساڑھے 3 سالہ دور کا ریکارڈ توڑ دیا۔
سابق وزیر حماد اظہر نے کہا کہ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور بجلی کی پیداوار کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں عوام نے کبھی اس طرح کی لوڈ شیڈنگ کا تصور بھی نہیں کیا تھا، لوڈشیڈنگ اور مہنگائی سے مسائل حل نہیں ہو سکتے، غیر سنجیدہ لوگ اقتدار میں آ چکے ہیں اور وہ ملک نہیں چلا سکتے۔