حکومت سے مذاکرات میں پیش رفت، ٹی ٹی پی کا غیرمعینہ مدت کیلئے جنگ بندی کا اعلان
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے جمعرات کو کابل میں ملاقاتوں کے ایک دور کے دوران حکومت کے ساتھ مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت کے بعد ’غیر معینہ مدت کیلئے جنگ بندی‘ کا اعلان کر دیا۔
ٹی ٹی پی کے ترجمان محمد خراسانی کی جانب سے یہ اعلان بدھ کے روز وفاقی وزیر، خیبر پختونخوا حکومت کے نمائندوں اور قبائلی عمائدین سمیت ایک 50 رکنی پاکستانی قبائلی جرگے کے وفد سے امن مذاکرات کے بعد سامنے آیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے ٹی ٹی پی سے کامیاب مذاکرات کے امکانات ’محدود‘ ہیں، اقوام متحدہ
ٹی ٹی پی کے ترجمان نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران بات چیت میں کافی پیش رفت ہوئی ہے، اس کے نتیجے میں ٹی ٹی پی کی قیادت نے غیر معینہ مدت کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے آنے والے دنوں میں بات چیت جاری رہے گی۔
جب ڈان ڈاٹ کام نے کابل میں ان سے رابطہ کیا تو جرگے کے ایک رکن نے بھی جنگ بندی کی تصدیق کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے ٹی ٹی پی کے اعلان کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب نہیں دیا۔
ڈان ڈاٹ کام نے منگل کو اطلاع دی تھی کہ ٹی ٹی پی اور حکومتی مذاکرات کار غیر معینہ مدت کے لیے جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔
جنگ بندی ایجنڈے میں شامل اہم مسائل میں سے ایک تھی جسے اب اس عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اعتماد سازی کے حوالے سے ایک بڑے اقدام کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت، کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان غیر معینہ مدت تک جنگ بندی پر اتفاق
دونوں فریقین کے درمیان پچھلی جنگ بندی 30 مئی کو ختم ہو گئی تھی۔
خیبر پختونخوا کے سابق گورنر اور جرگے کے رکن شوکت اللہ خان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ قبائلی روایات کے پیش نظر جرگے کا کردار بہت اہم ہے جن کا دونوں فریق احترام کرتے ہیں۔
مذاکرات کے پہلے دن دونوں فریقین نے اس عمل کو آگے بڑھانے کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس حوالے سے تجاویز پیش کیں۔