• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مزید 30 روپے فی لیٹر بڑھانے کا اعلان

شائع June 2, 2022
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے—فوٹو: ڈان نیوز
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی ہم پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 30 روپے کا اضافہ کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 209 روپے 86 پیسے کا ہوگیا ہے۔


پیٹرولیم مصنوعات کی فی لیٹر نئی قیمتیں

  • پیٹرول 209 روپے 86 پیسے

  • ڈیزل 204 روپے 15پیسے

  • مٹی کا تیل181 روپے 94 پیسے

  • لائٹ ڈیزل 178 روپے 31 پیسے


انہوں نے بتایا کہ ڈیزل کی فی لیٹر میں قیمت بھی 30روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، اب ڈیزل کی نئی قیمت 204 روپے 15پیسے ہو گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں بھی 30 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی قیمت 178 روپے 31 پیسے فی لیٹر کردی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 26 روپے 38 پیسے بڑھائے جا رہے ہیں جس کے بعد اس کی فی لیٹر قیمت 181 روپے 94 پیسے کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان

ان کا کہنا تھا قیمتوں میں اس اضافے کے باوجود حکومت کو لائٹ ڈیزل پر 8 روپے، پیٹرول پر 9روپے ہائی اسپیڈ ڈیزل پر اب بھی 23 روپے نقصان ہو رہا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اندازہ اور احساس ہے کہ اس فیصلے سے غریبوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا لیکن اس وقت دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سارا سال غریبوں کو ریلیف دینے کے لیے چینی 70 روپے کلو اور آٹا 40 روپے کلو بیچتے رہیں گے۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت یوٹیلٹی اسٹورز پر کھانے کے گھی اور تیل پر 100 روپے کی سبسڈی دے رہی ہے جبکہ چاول اور دالوں پر بھی سبسڈی دی جا رہی ہے۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کو بہتر کرنا ہے، جتنا عمران خان نے پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے، اس کی تلافی کرنی ہے، 71 سال میں 25 ہزار ارب کا قرض لیا گیا، گزشتہ 4 سال کے دوران اس کا 80 فیصد یعنی 20 ہزار ارب کا قرض عمران خان کی حکومت نے بڑھایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دوحہ میں آئی ایم ایف سے 'کارآمد، تعمیری' بات چیت ہوئی، مفتاح اسمٰعیل

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عمران خان 2 کروڑ لوگوں کو خط غربت کے نیچے دھکیل دیا، لاکھوں لوگوں کو بیروزگار کردیا، عمران خان نے تاریخ کے 4 بلند ترین بجٹ خسارے دیے، عمران خان پاکستان کی معیشت کو شرح نمو کو منفی میں لے گئے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم سبسڈی دینا افورڈ نہیں کرسکتے، سبسڈی دینے سے حکومت کو 120 ارب روپے کا نقصان تھا، پوری حکومت چلانے کا خرچہ 40 ارب روپے جب کہ صرف پیٹرول کی سبسڈی کا خرچہ 120 ارب تھا جس کے ہم متحمل نہیں ہو سکتے، اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو کیا حکومت کو بینک رپٹ کروں گا، ملک کو دیوالیہ کردیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ممالک جو پیٹرول پیدا کرتے ہیں، ہم ان سے بھی سستا پیٹرول فروخت کر رہے تھے، ایران سے سستا پیٹرول بیچ رہے تھے اس لیے ایران سے پیٹرول آنا بند ہو گیا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اگر پابندیاں نہ لگیں تو ہم روس، یوکرین سمیت کسی بھی ملک سے سستا تیل، گیس، گندم خریدنے کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان غیر ذمے دارانہ باتیں کر رہے ہیں، سابق وزیراعظم کو ملک ٹوٹنے کی باتیں نہیں کرنی چاہییں۔

واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ ہفتے بھی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 30 روپے اضافے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کیلئے وقت مانگیں گے، مفتاح اسمٰعیل

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا تھا کہ مشکل فیصلہ تھا کہ ہم عوام پر مزید بوجھ ڈالیں اور بوجھ ڈالیں تو کتنا ڈالیں، میں پہلے سے کہتا آرہا تھا کہ عوام کے اوپر کچھ نہ کچھ بوجھ ڈالنا ناگزیر ہے کیونکہ حکومت کو نقصان ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس مہینے کے پہلے 15 دنوں میں 55 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے، یہ حکومت برداشت نہیں کرسکتی ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا تھا کہ ایک آدمی پیٹرول کے اوپر دوسرے پاکستانیوں کو 40 روپے سبسڈی دے رہا ہے، زیادہ سبسڈی گاڑی والوں کو ملتی ہے اور اس سے زیادہ بڑی گاڑی کو مل رہی ہے اور جتنے پیسے والے ہیں، ان کو بھی سبسڈی دے رہے ہیں۔

تبصرے (3) بند ہیں

ارسلان Jun 02, 2022 10:59pm
اس امپورٹڈ حکومت سے یہی اُمید کی جاسکتی تھی ۔۔۔ عوام کا جینا محال کردیا ہے اس امپورٹڈ حکومت نے
G. Mustafa Jun 03, 2022 03:52pm
‏جناب Pm صاحب عوام کی بجائے سفید ہاتھیوں کی سبسڈیز بند کریں ان پر بم گرائیں بیوروکریسی اداروں کو دی جانے والی مفت سہولیات ان سے عارضی طور پر واپس لیں خدارا کچھ قربانی ان سے بھی لے لیں جن کو پال پال کر یہ قوم تھک ،چکی ہے جن افسران کی مفت بجلی دی ھوئی ھے وہ بند کریں پٹرول کی مد ماھانہ کروڑوں روپے جاتے ہیں وہ بند کریں تمام سویلین بیوروکریسی ھو ججز ھوں سیاست دان یا سیکورٹی فورسز کے افسران جو بھی ایکسٹرا مراعات لے رہیں ملک کی معاشی استحکام کی خاطر صرف چھ سے آٹھ ماہ کے لیے سب اپنے اپنے حصے کی قربانی دیں عوام تو قربانیاں دیتی آرھی ھے اب مہنگائی میں جینا مشکل ہو گیا ھے غریب عوام پر رحم کریں اور تمام اداروں کے افسران کو ریاست کے معاشی استحکام کے لیے اپنے اپنے حصے کی قربانی دیں پاکستان زندہ باد غریب عوام پائندہ باد
G. Mustafa Jun 03, 2022 03:52pm
‏جناب عوام کی بجائے سفید ہاتھیوں کی سبسڈیز بند کریں ان پر بم گرائیں بیوروکریسی اداروں کو دی جانے والی مفت سہولیات ان سے عارضی طور پر واپس لیں خدارا کچھ قربانی ان سے بھی لے لیں جن کو پال پال کر یہ قوم تھک ،چکی ہے جن افسران کی مفت بجلی دی ھوئی ھے وہ بند کریں پٹرول کی مد ماھانہ کروڑوں روپے جاتے ہیں وہ بند کریں تمام سویلین بیوروکریسی ھو ججز ھوں سیاست دان یا سیکورٹی فورسز کے افسران جو بھی ایکسٹرا مراعات لے رہیں ملک کی معاشی استحکام کی خاطر صرف چھ سے آٹھ ماہ کے لیے سب اپنے اپنے حصے کی قربانی دیں عوام تو قربانیاں دیتی آرھی ھے اب مہنگائی میں جینا مشکل ہو گیا ھے غریب عوام پر رحم کریں اور تمام اداروں کے افسران کو ریاست کے معاشی استحکام کے لیے اپنے اپنے حصے کی قربانی دیں پاکستان زندہ باد غریب عوام پائندہ باد

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024