ٹرینوں میں خواتین مسافروں کے تحفظ کے لیے تجاویز
چلتی ٹرین میں خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کے واقعے کے بعد وزیر اعظم کے اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے شہباز شریف کی ہدایات پر خواتین مسافروں کی حفاظت کے لیے ریلوے سیکیورٹی کے طریقہ کار میں تبدیلیوں کی تجاویز دے دیں۔
سلمان صوفی نے ایک بیان میں ان ’اسٹریٹجک اصلاحات‘ کے تحت تجویز دی ہے کہ پلیٹ فارم کے ارد گرد اسٹیشنز پر لیڈی ریلوے پولیس فورس (ایل آر پی ایف) کی اہلکاروں کی ٹیمیں تعینات کی جائیں۔
مزید پڑھیں: ملتان سے کراچی آنے والی ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی، 2 ملزمان گرفتار
انہوں نے کہا کہ لیڈی فورس کی تعیناتی کے علاوہ خواتین مسافروں کی رہنمائی اور سیکیورٹی کے لیے ’سفر سہیلی‘ موبائل ایپلی کیشن متعارف کرائی جائے گی جبکہ پرنٹ شدہ ریلوے ٹکٹوں پر ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرنے کی ہدایات ہوں گی اور ٹکٹوں پر ایمرجنسی نمبر بھی پرنٹ کیا جائے گا۔
سلمان صوفی نے کہا کہ طویل سفر کرنے والی ریلوے اسٹیشنز پر لیڈی سب انسپکٹر اور دو لیڈی کانسٹیبل پر مشتمل ایل آر پی ایف کی ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی اور ٹرینوں میں مسافروں کے تعداد کو پیش نظر رکھتے ہوئے اور ایمرجنسی ایس او ایس کے مطابق لیڈی فورس کی ٹیموں میں اضافہ کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ خواتین کی آگاہی مہم کے لیے پاکستان کے تمام ریلوے اسٹیشنوں پر پوسٹرز، پمفلٹ، ہینڈ بلز اور اعلانات کے ذریعے خواتین کی حفاظت کے لیے باقاعدہ آگاہی مہم کا فوری طور پر انعقاد کیا جائے گا اور الیکٹرانک محاذ پر بھی ایسی مہم کا آغاز کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کے تمام ملزمان گرفتار کرلیے، آئی جی ریلوے
انہوں نے کہا کہ نہ صرف یہ بلکہ تمام ریلوے اسٹیشنز پر حساس مقامات پر ویڈیو سرویلنس سسٹم نصب کیا جائے گا جبکہ ہر بوگی میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ چہرہ پہچاننے کی صلاحیت رکھنے والی کیمرہ ایپلی کیشن بھی تیار کی جائے گی جو چہرے کی شناخت کے ذریعے مجرموں اور ان کے سابقہ ریکارڈ کو ٹریس کرنے میں مدد کرے گی۔
اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ نے مزید کہا کہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ آؤٹ سورس ٹرینوں کے لیے ٹھیکا دینے سے پہلے متعلقہ ایجنسیوں/خصوصی برانچ کے ذریعے تعینات تمام نجی ملازمین کے کردار پر گہری نظر رکھی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملازمین کے کردار کا تعین اور جانچ متعلقہ ایجنسیوں/خصوصی شاخ کے ذریعے کی جائے گی اور اس کے ساتھ ہی تمام ٹرینوں میں کنٹرول روم قائم کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ 30 مئی کو ملتان سے کراچی آنے والی بہاالدین زکریا ایکسپریس میں چلتی ٹرین میں خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون بہاالدین زکریا ایکسپریس میں سفر کر رہی تھیں جب پرائیویٹ فرم کے ٹکٹ چیکرز نے ان کے ساتھ زیادتی کی، ٹکٹ چیک کرنے والے خاتون کو ٹکٹ چیک کرنے کے بہانے اے سی کلاس میں لے گئے جہاں انہوں نے تشدد کرنے کے بعد اس کا گینگ ریپ کیا۔
مزید پڑھیں: لاہور: ریپ کا شکار طالبہ کی خودکشی کی کوشش
جناح پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل سینٹر کی ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ 25 سالہ خاتون کو اتوار کی رات سٹی ریلوے پولیس اسٹیشن ہسپتال لایا گیا، متاثرہ خاتون نے لیڈی میڈیکو لیگل افسر کو بتایا کہ تقریباً تین ماہ قبل ان کی طلاق ہوگئی تھی اور وہ پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ میں اپنے بچوں سے ملنے گئی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں اپنے گھر واپس جارہی تھیں کہ سکھر کے قریب روہڑی میں ٹکٹ چیکر اور دیگر نے ان سے کہا کہ انہیں ٹرین کے اے سی (ایئر کنڈیشنر) ڈبے میں منتقل کیا جارہا ہے۔
ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ دو، تین افراد نے خاتون کا منہ کپڑوں سے باندھ دیا، ملزمان نے انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا کیونکہ ان کے جسم پر تشدد کے تین سے چار نشانات تھے اور ان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی تھی۔
اس واقعے کے بعد ریلوے پولیس نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مدد لےکر واقعے میں تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔