• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پاکستان نے جنگ سے متاثرہ یوکرین کیلئے مزید امدادی سامان بھیج دیا

شائع May 31, 2022
پاکستان نے جنگ زدہ ملک کی امداد کے لیے دوسری کھیپ بھی بھیج دی ہے — فوٹو: ریڈیو پاکستان
پاکستان نے جنگ زدہ ملک کی امداد کے لیے دوسری کھیپ بھی بھیج دی ہے — فوٹو: ریڈیو پاکستان

پاکستان نے جنگ زدہ ملک یوکرین کی درخواست پر انسانی سامان پر مشتمل امداد کی دوسری کھیپ بھیج دی۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے جنگ زدہ لوگوں کی امداد کے لیے 7.5 ٹن سے زائد امدادی سامان پہنچانے کے لیے خصوصی ’سی 130‘ طیارے نے آج پاکستان سے اڑان بھری، جبکہ مزید 7.5 ٹن امداد جمعہ (3 جون) کو روانہ کی جائے گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ذمہ دار اور امن پسند قوم ہونے کی حیثیت سے پاکستان نے تنازعات اور آفات کا شکار ممالک کی امداد کے لیے عالمی برادری کے ساتھ ہمیشہ شانہ بشانہ کام کیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا جنگ زدہ یوکرین کیلئے امداد بھیجنے کا فیصلہ

پاکستان کی طرف سے بھیجی گئی مالی امداد میں ادویات، طبی سامان، بستر اور کھانے پینے کی اشیا شامل ہیں۔

اس سے قبل مارچ میں پاکستان کی طرف سے یوکرین کو انسانی امداد کی مد میں 15 ٹن کی پہلی کھیپ سی 130 ہوائی جہاز کے ذریعے نور خان بیس سے بھیجی گئی تھی۔

امداد بھیجنے کا فیصلہ اسلام آباد میں موجود یوکرینی سفارت خانے کی درخواست پر کیا گیا ہے، انہوں نے ضروری اشیا کی فہرست کے ساتھ امداد کی درخواست کی تھی۔

وزارت خارجہ نے تجویز پیش کی تھی کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو چاہیے کہ یوکرینی سفارتخانے کی جانب سے درخواست میں شامل غیر فوجی اشیا کے انتظام اور ترسیل کا بندوبست کرے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سینیٹ میں یوکرین کی امداد سمیت ایک کھرب 50 ارب ڈالر کا بل منظور

وزارت خارجہ نے وزیر اعظم کو ایک سمری ارسالی کی تھی جس میں یوکرین کی فوری مدد کے لیے امدادی سامان بھیجنے کی درخواست کی گئی تھی۔

روس اور یوکرین کے درمیان فوجی جھڑپوں میں اضافے کے نتیجے میں لاکھوں پناہ گزین پولینڈ اور دیگر پڑوسی ممالک میں منتقل ہو چکے ہیں۔

ملک میں تیزی سے خراب ہوتی صورتحال کے پیش نظر یوکرین پہلے ہی انسانی امداد کی فراہمی کے لیے عالمی برادری کو درخواست کر چکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024