• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

’مونا لیزا‘ کی نایاب پینٹنگ پر خاتون کے لباس میں ملبوس مرد کا کیک سے حملہ

شائع May 30, 2022
شیشے میں محفوظ ہونے کی وجہ سے پینٹنگ بچ گئی—اسکرین شاٹ/ اے پی
شیشے میں محفوظ ہونے کی وجہ سے پینٹنگ بچ گئی—اسکرین شاٹ/ اے پی

نامور مصور لیونارڈو ڈاونچی کی شہرہ آفاق پینٹنگ 'مونا لیزا' پر بوڑھی خاتون کے لباس میں ملبوس ایک مرد نے کیک سے حملہ کردیا۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق فرانس کے درالحکومت پیرس کے لورے میوزیم میں نمائش کے لیے رکھی گئی نایاب پینٹنگ پر خاتون کے لباس میں مرد نے دور سے کیک پھینکا۔

’مونا لیزا‘ کی پینٹنگ پر کیک پھینکنے والے مرد نے بوڑھی خاتون کا روپ دھار رکھا تھا اور وہ ویل چیئر پر نمائش میں شریک ہوا اور اس نے اپنے ہاتھ میں موجود کیک کو پینٹنگ کے قریب جاکر پیںٹنگ پر دے مارا۔

ملزم کی جانب سے پینٹنگ پر کیک پھینکے جانے کے بعد میوزم کے اسٹاف نے فوری طور پر مذکورہ شخص کو وہاں سے نکالا اور اس کی ویل چیئر پر بھی تحویل میں لے لی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے ایک ویڈیو میں میوزیم کے اسٹاف کے رکن کو ’مونا لیزا‘ کی پینٹنگ سے کیک کو صاف کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

نایاب پینٹنگ پر کیک پھینکے جانے کے واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر بھی میمز بنائی گئیں جب کہ میوزیم میں سیکیورٹی سخت کردی گئی۔

مذکورہ پینٹنگ اٹلی کے معروف مصور لیونارڈو ڈاونچی نے 1516 میں بنا کر مکمل کی تھی، جسے دنیا کی نایاب ترین پینٹنگ مانا جاتا ہے۔

لیونارڈو ڈاونچی کی اس کے علاوہ بھی چند دیگر نایاب پینٹنگز ہیں، جنہیں کروڑ ڈالرز میں فروخت کیا جا چکا ہے۔

’مونا لیزا‘ کی پینٹنگ پر 1950 میں ایک شخص نے تیزاب سے حملہ کردیا تھا، جس سے پینٹنگ کافی متاثر بھی ہوئی تھی مگر بعد ازاں اس پر لاکھوں ڈالر خرچ کرکے اسے محفوظ بنایا گیا تھا اور پھر اس کی حفاظت کے لیے اس پر شیشے کا کور لگادیا گیا تھا۔

’مونا لیزا‘ کی پینٹنگ پر مختلف اوقات میں اور بھی کئی حملے ہو چکے ہیں، تاہم اس پر زیادہ تر ہلکی چیزوں سے حملہ کیا جاتا رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024