عمران خان کی خونی انقلاب اور خونی لانگ مارچ کی پوری تیاری تھی، مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی خونی انقلاب اور خونی لانگ مارچ کی تیاری مکمل تھی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے پریس کانفرنس میں حیران کن اور پریشان کن اور تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں، پاکستان میں جو لوگ ان کے جھوٹے بیانیے پر گمراہ ہیں ان کو بھی تمام حقائق پاکستان کے عوام تک پہنچانا ضروری تھا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کے سوا ملک میں کہیں 'فتنہ و فساد مارچ' کی سرگرمی نہیں، وفاقی وزیر داخلہ
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خود تسلیم کیا ہے کہ وہ ہار کر اور ناکام ہو کر واپس گئے ہیں اور پاکستان کے عوام نے ان کو مسترد کردیا ہے اور یہ کہنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ’ہم تیاری کے ساتھ نہیں آئے تھے لیکن اب ہم تیاری کے ساتھ آئیں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی تیاری صرف اسلحہ، ڈنڈے، گولیاں اور بارود جمع کرنے پر تھی، جو ان کے پارٹی عہدیداروں اور ٹکٹ ہولڈرز کے گھروں سے برآمد ہوا، ان کی یہ ساری تیاری ہوگئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اصل میں اعلان خونی انقلاب کا تھا، خونی انقلاب اور خونی لانگ مارچ کی پوری تیاری موجود تھی، خیبر پختونخوا کے وسائل سے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کو 35، 35 لاکھ روپے دیے گئے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس کے باوجود 35 ہزار لوگ جمع نہیں ہوئے، خیبرپختونخوا کی حکومت کے پورے وسائل اور پولیس استعمال کی گئی، مقصد خونی مارچ میں صوبائی پولیس کو پنجاب اور وفاق کی پولیس سے گتھم گتھا کرنا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ ایجنسیوں کی رپورٹ ہے کہ انہوں نے اسلحہ جمع کیا ہے اور لانگ مارچ میں ان کے جو چند لوگ باہر نکلے، ان کے پاس اسلحہ تھا اور اسکرینز میں دکھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر تیاری انقلاب کی ہو اور عوام ساتھ ہوں تو گولی، ڈنڈوں، گالیوں اور اسلحے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، پرویز مشرف کے دور میں ججز بحالی تحریک میں نواز شریف تحریک کے لیے نکلے تھے تو اسلحہ لے کر نہیں نکلے تھے اور نہ ہی خونی تحریک کا اعلان کیا تھا، اسی لیے وہ تحریک کامیاب ہوئی۔
مزید پڑھیں: فتنہ ٹولے کے شر سے حکومت عوام کو محفوظ رکھے گی، مریم اورنگزیب
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مایوس ہو کر واپس جانے کے بعد تسلیم کر رہے ہوں کہ تیاری نہیں تھی تو ایسے وقت میں پریس کانفرنسز نہیں کرتے، جس نے بھی آج پریس کانفرنس کرنے کا مشورہ دیا تھا اس نے آپ کے ساتھ بڑی زیادتی کی تھی، یہ وہی شخص ہے جس نے آپ کو لانگ مارچ کا مشورہ دیا تھا، اس شخص کو بدلیں یا اپنی حرکتیں بدلیں۔
'سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کوئی رکاوٹ نہیں تھی'
پی ٹی آئی چیئرمین پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی حالت میں پریس کانفرنس نہیں کرتے ہیں بلکہ آرام کرتے ہیں اور آپ آرام سے سوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اسلام آباد میں خون خرابے کا خدشہ تھا تو آپ اسلام آباد آگئے تھے، آپ کو ہم مانیٹر کر رہے تھے، کس طرح آپ کی گاڑیوں کی تعداد ہزار اور 1500 پر آگئی، اٹک سے ایف ایٹ تک کون سی رکاوٹ تھی، ہاں ایک پولیس افسر ضرور شہید ہوا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کوئی رکاوٹ موجود نہیں تھی اور لانگ مارچ کا قافلہ سری نگر ہائی وے پر پہنچا اور لوگوں کا انتظار کرتا رہا لیکن وہ لوگ نہیں آئے۔
عمران خان سے انہوں نے کہا کہ آپ توہین عدالت کرکے ڈی چوک جانے کا اعلان کرتے رہے لیکن لوگ نہیں آئے، بار بار سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین اور خلاف ورزی کرکے ڈی چوک پہنچنے کے اعلانات کرتے رہے اور خود بھاگ گئے۔
'پیٹرول کی قیمت عمران خان کے معاہدے کی وجہ سے بڑھی ہے'
انہوں نے کہا کہ 4 سال حکومت میں رہ کر معیشت اور عوام کے روزگار کا قتل کیا اور آج آئی ایم ایف کا بھاشن دے رہے ہیں، آئی ایم ایف کے اوپر عمران خان نے دستخط کیے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج پیٹرول اس معاہدے کی وجہ سے مہنگا ہوا ہے، جس پر عمران خان کے دستخط ہیں، جس میں پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا وعدہ کیا تھا، ہر 15 دن بعد پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی تعمیر کے لیے دھرنوں کا دھڑن تختہ کریں، وزیر اعظم
سابق وزیراعظم پر الزام عائد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج اگر پیٹرول کی قیمت بڑھی ہے تو یہ قیمت آپ بڑھا کر گئے تھے، اس معاہدے کے مطابق نہ صرف قیمت بڑھنی تھی بلکہ ٹیکس بھی بڑھنا تھا، جو مافیاز کے جیبوں میں جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو روپے کی قدر گرنے کا ٹی وی سے پتا چلتا تھا اور آج اس پر بھاشن دے رہے ہیں، ڈالر کی قیمت 189 پر عمران خان نے پہنچائی تھی، جس کی وجہ سے سبسڈیز کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام نالائقی، نااہلی اور بوجھ عوام بھگت رہے ہیں اور ہمیں مشکل فیصلہ دل پر پتھر رکھ کر کرنا پڑا ہے، یہ عمران خان کی وجہ سے ہوا ہے، اس جرم سے کبھی الگ نہیں ہوسکتے اور اس کا حساب اور جواب دونوں دینا پڑے گا۔
'پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار غیر مسلح تھے'
لانگ مارچ کے شرکا پر تشدد کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے احکامات کے مطابق کوئی پولیس والا مسلح نہیں تھا، حفاظت کے مامور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کسی اہلکار کے پاس اسلحہ نہیں تھا، ہاں ربر کی گولیاں موجود تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 18 پولیس اور رینجرز اہلکار شدید زخمی حالت میں ابھی پڑے ہوئے ہیں، اگر کسی نے تشدد، ناانصافی اور بے حسی کی ہے تو وہ عمران خان نے کی ہے، میٹرو اسٹیشن جلوائے، پولیس والوں پر تشدد کروایا، بلیو ایریا کے درخت جلوائے اور 2014 کے حالات پیدا کرنے کی کوشش کی، اس کا بوجھ کسی اور پر ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس بوجھ کو اٹھانا شروع کریں۔
'سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ اور ایوان میں نمائندگی کا حق دے رہے ہیں'
انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں سے متعلق قانون سازی پر جھوٹ بولا جا رہا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے پیسے لے کر ڈاکے ڈالنے والے ہم نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ سے محروم نہیں کیا، وزیر قانون
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو نہ صرف ووٹ کا حق دے رہے ہیں بلکہ شفاف طریقہ بنا رہے ہیں کیونکہ آپ نے اپنی سیاست چمکانے کے لیے بغیر کسی منصوبہ بندی کے قانون سازی بلڈوز کی تھی، اس پر الیکشن کمیشن کے اعتراضات تھے، اب ہم اس کو ٹھیک کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس قانون کو ٹھیک کر رہے ہیں آئندہ وقت میں سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹوں کو متنازع نہیں بنایا جائے، الیکشن کمیشن نے 31 اعتراضات لگائے تھے اور اس پر کوئی مشورہ نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سمندرپار پاکستانیوں کا یہ حق یقینی بنایا اور پارلیمان میں ان کو نمائندگی دی ہے اور ہم اس حوالے سے ایک قدم آگے گئے ہیں۔
'کان کھول کر سن لیں حکومت آئینی مدت پوری کرے گی'
عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے عوام کو بے وقوف بنا رہا ہے، کل کے بعد جس کا سیاسی بیانیہ اور سیاست دفن ہوچکی ہے، 6 دن کا الٹی میٹم نہ دیں، آپ 6 صدیوں تک اسلام آباد واپس نہیں آسکتے کیونکہ عوام آپ کے ساتھ نہیں ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ خود ناکام ہوگئے تو عدالت کو دھمکی دے رہے ہیں اپنی پوزیشن واضح کریں، سپریم کورٹ نے 11 اپریل کو اپنی پوزیشن واضح کردی تھی جب انہوں نے قومی اسمبلی بحال کردیا، جس کے بعد آپ نے عدالت پر حملہ کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی، عدالت فیصلے پر نظرثانی کرے، مریم نواز
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ 6 دن کے بعد ہم بیٹھ سکتے ہیں اگر الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کردیں، جو کووڈ پر بیٹھنے کو تیار نہیں تھا، جو فیٹف، میثاق معیشت، ملک کے اندر دہشت گردی، قومی سلامتی کے امور پر بیٹھنے کو تیار نہیں تھا وہ کہہ رہا ہے بیٹھ جائیں جون میں اعلان کریں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ کان کھول کر سن لیں، الیکشن کا اعلان اپنی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد کیا جائے گا، حکومت آئینی مدت پوری ہونے کے بعد ختم ہوگی اور اس کے بعد الیکشن کا اعلان حکومت اور اتحادی کریں گے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم شہباز شریف قوم سے خطاب کریں گے، جو وزیر اعظم اور اتحادیوں نے منصوبہ بندی کی ہے، اس کے تمام نکات پاکستان کے عوام کے سامنے رکھے جائیں گے۔