اسلام آباد میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ، عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کےخلاف مقدمات
اسلام آباد میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے الزامات پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور دیگر رہنماؤں اسد عمر اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی کی جانب سے ڈی چوک پر لانگ مارچ کے دوران جلاؤ گھراؤ اور توڑ پھوڑ کرنے کے الزامات پر تھانہ کوہسار پولیس نے دو مقدمات درج کیے ہیں۔
پولیس کی جانب سے درج دونوں مقدمات میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی دفعات شامل کی گئیں ہیں اور مقدمات میں 39 افراد کی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 6 روز میں الیکشن کا فیصلہ نہیں کیا تو 20 لاکھ افراد کے ساتھ دوبارہ اسلام آباد آؤں گا، عمران خان
ایف آئی آر کے مطابق مقدمات میں 150 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
تھانہ کوہسار میں درج کی گئیں دونوں ایف آئی آرکے متن کے مطابق گرفتار افراد نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں اسد عمر ،عمران اسمٰعیل ،راجا خرام نواز، علی امین گنڈا پور اور علی نواز اعوان کی ایما پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے جناح ایونیو پر میٹرو اسٹشن کو آگ لگائی گئی جب کہ ایکسپریس چوک پر سرکاری گاڑی کو نقصان پہنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ: عمران خان کا نئے انتخابات کی تاریخ کے اعلان تک اسلام آباد کے ڈی چوک میں قیام کا عزم
دونوں ایف آئی آرز گزشتہ رات پی ٹی آئی کے آزادی مارچ کے دوران اسلام آباد کی سڑکوں پر پیش آنے والے واقعات سے متعلق ہیں جب کہ پی ٹی آئی کے کارکنان اور حامی پولیس کی شدید شیلنگ کے بعد ڈی چوک پر موجود تھے۔
ٹیلی ویژن فوٹیج میں اسلام آباد کی مرکزی شاہراہوں سے ملحقہ گرین بیلٹس پر موجود درختوں میں آگ لگتی دکھائی دے رہی تھی۔
حکومت کا دعویٰ تھا گرین بیلٹس پر آگ پی ٹی آئی کے حامیوں نے لگائی جب کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ آگ پولیس کی شیلنگ کا نتیجہ تھی،تاہم ان دونوں دعووؤں میں سے کسی بھی دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔