• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پولیس نے لاہور سے اغوا ہونے والی طالبہ کو پاکپتن سے بازیاب کرالیا

شائع May 23, 2022
لاہور میں 17 سالہ لڑکی کو دن دیہاڑے اغوا کر لیا گیا تھا— فائل فوٹو رائٹرز
لاہور میں 17 سالہ لڑکی کو دن دیہاڑے اغوا کر لیا گیا تھا— فائل فوٹو رائٹرز

گزشتہ روز پولیس نے لاہور ہائی کورٹ کو آگاہ کیا کہ پاکپتن سے اغوا ہونے والی لڑکی کو شادباغ سے بازیاب کروالیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے گزشتہ روز لاہور کے علاقے شادباغ سے لڑکی کے اغوا کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے رات 8 بجے پہلی سماعت کی تھی۔

دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جواد یعقوب، آئی جی پی سردار راؤ، اور سی سی پی او بلال صدیقی کمیانا عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

پولیس کی جانب سے لڑکی کے والد کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالتی استفسار پر لڑکی کے والد نے بتایا کہ ان کی بیٹی کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور: شاد باغ سے دن دہاڑے لڑکی اغوا

چیف جسٹس نے پولیس کی کوششوں کو سراہتے ہوئے معاملے کو نمٹادیا۔

سماعت کے پہلے مرحلے کے دوران چیف جسٹس نے پولیس کی جانب سے لڑکی کو اغوا کرکے شہر سے باہر لے جانے اور مبینہ طور پر پاکپتن پہنچنے سے قبل بازیاب نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ پولیس کو شہر کا ہر خارجی راستہ سیکیور بنانے کی ضرورت ہے۔

چیف جسٹس نے پولیس افسران کو کہا تھا کہ ’ میں مغوی لڑکی کو اپنی بیٹی کی طرح سمجھتا ہوں اور آپ کو بھی ایسا ہی سمجھنا چاہیے‘۔

چیف جسٹس نے آئی جی پی کی جانب سے سماعت پیر کی صبح تک ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں یاد دہانی کروائی کہ عدالت نے پولیس کو مزید وقت دینے کا نوٹس نہیں لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اغوا شدہ لڑکی رات سے پہلے اپنے گھر نہ پہنچی تو تمام کوششیں بے سود ہو جائیں گی۔

انہوں نے پولیس افسران کو خبردار کیا کہ اگر رات 10 بجے تک بچی بازیاب نہ ہوئی تو وزیراعظم سے آئی جی پی، سی سی پی او اور متعلقہ ایس ایچ او کو ہٹانے کا کہا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: 4 لڑکیوں کے مبینہ اغوا کیس میں ریپ کی دفعات شامل

چیف جسٹس نے لاءافسر کی میڈیا کو کیس کی کارروائی کی رپورٹنگ سے روکنے کی درخواست بھی مسترد کر دی تھی۔

ایک رپورٹ کے مطابق پولیس نے ملزمان الیاس اور عابد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

خیال رہے کہ لاہور میں 17 سالہ لڑکی کو دن دیہاڑے اغوا کر لیا گیا جب وہ میٹرک کا امتحان دینے کے بعد اپنے بھائی کے ساتھ گھر واپس جا رہی تھی۔

نوجوان اور اس کا بھائی موٹرسائیکل پر جا رہے تھے کہ چار اغوا کاروں نے انہیں اپنی کار کا استعمال کرتے ہوئے سڑک کے کنارے دھکیل دیا۔

انہوں نے لڑکی کو کار میں بٹھایا اور اس کے بھائی کو مارنے کے بعد اسے لے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024