• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

وزیر اعظم، اماراتی صدر کی وفات پر تعزیت کیلئے صدارتی محل پہنچ گئے

شائع May 15, 2022
وزیراعظم شہباز شریف لندن سے واپسی پر گزشتہ شب متحدہ عرب امارات پہنچے تھے— فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم شہباز شریف لندن سے واپسی پر گزشتہ شب متحدہ عرب امارات پہنچے تھے— فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم شہباز شریف متحدہ عرب امارات کے مرحوم صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی وفات پر تعزیت کے لیے اماراتی صدارتی محل پہنچ گئے۔

وزیراعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف لندن سے واپسی پر گزشتہ شب متحدہ عرب امارات پہنچے تھے۔

شہباز شریف، یو اے ای کے نومنتخب صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے مرحوم صدر کی وفات پر تعزیت کریں گے۔

گزشتہ روز دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف قیادت، حکومت اور پاکستان کے عوام کی جانب سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کا انتقال

دفتر خارجہ نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو 'قریبی برادرانہ تعلقات' قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی قیادت میں، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات نئی بلندیوں کی جانب بڑھے۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ وہ پاکستان کے مخلص دوست تھے، ان کا انمول اور بیش بہا کردار اور تعاون حکومت اور پاکستان کے عوام ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

متحدہ عرب امارات کے برادر شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان نے 13 سے 15 مئی تک تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا تھا، اس دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظبی کے حکمراں شیخ خلیفہ بن زاید النہیان جمعے کے روز 73 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ محمد بن زاید النہیان متحدہ عرب امارات کے صدر منتخب

صدارتی امور کی وزارت نے شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال کی تصدیق کی تھی اور متحدہ عرب امارات، عرب اور اسلامی قوم اور دنیا کے لوگوں سے تعزیت کا اظہار کیا تھا۔

شیخ خلیفہ بن زاید النہیان 3 نومبر 2004 سے متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظبی کے حکمراں کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔

وہ اپنے والد مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کے جانشین منتخب ہوئے تھے جنہوں نے 1971 میں یونین کے بعد متحدہ عرب امارات کے پہلے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں اور ان کا انتقال 2 نومبر 2004 میں ہوا۔

1948 میں پیدا ہونے والے شیخ خلیفہ، متحدہ عرب امارات کے دوسرے صدر اور امارات ابوظبی کے 16ویں حکمران تھے۔ وہ شیخ زید کے بڑے بیٹے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں بے روزگار شہریوں کی مالی معاونت کا فیصلہ

گزشتہ روز شیخ محمد بن زاید النہیان متحدہ عرب امارات کے صدر منتخب ہوگئے تھے، سرکاری ایجنسی ’وام نیوز‘ کے مطابق شیخ محمد کو وفاقی سپریم کونسل کی جانب سے منتخب کیا گیا تھا جو اب تیل پر انحصار کرنے والی معیشت کے رہنما ہوں گے جو ان کے والد نے 1971 میں قائم کی تھی۔

’ایم بی زیڈ‘ کے نام سے جانے جانے والے شیخ محمد نے وفاقی سپریم کونسل سے ملاقات بھی کی تھی، ایم بی زیڈ یو اے ای کے ساتویں رہنما ہیں، تاہم ان کے سوتیلے بھائی شیخ خلیفہ کے انتقال پر تیل سے مالا مال ریاست سوگ میں منا رہی ہے۔

شیخ خلیفہ کی صحت میں خرابی کے بعد ایک کروڑ آبادی والے صحرائی ملک میں ان کے عہدے پر براجمان ہونے کی توقعات عروج پر تھیں۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات کے ایک شخص کو خلا پر بھیجا اور مریخ پر تحقیقات کی اور اپنا پہلا جوہری ری ایکٹر کھولا جبکہ اپنی تیل سے چلنے والی معیشت کا استعمال کرتے ہوئے خودکار نوعیت کی خارجہ پالیسی بھی تشکیل دی۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی کے حکمران سمیت شاہی خاندان کے افراد کو تلور کے شکار کی اجازت

وزیراعظم شہباز شریف نے صدر منختب ہونے پر شیخ محمد بن زاید النہیان کو مبارکباد دی تھی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا تھا کہ میں اپنے بھائی محمد بن زاید کو متحدہ عرب امارات کا نیا صدر منتخب ہونے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں اور کثیرالجہتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے برادرانہ تعلقات نئی بلندیوں کو چھونے جارہے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

RIZWAN May 16, 2022 09:38am
عوام کی جانب سے نہیں بھکاریوں کی جانب سے یہ ہمارا وزیراعظم نہیں ہے وزیر اعظم قوم کا باپ ہوتا ہے اور باپ بھکاری نہیں ہوتا۔اور بھکاری ہے

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024