• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

کورونا پر عالمی اجلاس: بلاول بھٹو وبا کے خلاف پاکستانی حکمت عملی کے معترف

شائع May 13, 2022
وزیر خارجہ نے دنیا کی دو اہم طاقتوں کے ساتھ متوازن تعلقات قائم رکھنے کی ضرورت پر بات کی —فوٹو: ٹوئٹر
وزیر خارجہ نے دنیا کی دو اہم طاقتوں کے ساتھ متوازن تعلقات قائم رکھنے کی ضرورت پر بات کی —فوٹو: ٹوئٹر

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے خلاف سائنسی ثبوتوں اور منطقی بنیادوں پر پاکستان کا ردعمل مضبوط تھا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ نے ان خیالات کا اظہار وائٹ ہاؤس کی میزبانی میں عالمی وبا کورونا پر عالمی سربراہی اجلاس میں ورچوئل خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ صحت کی حفاظت خصوصاً وبائی امراض کے دوران ناقابل تفریق ہے، خوردبینی حیاتیات (وائرس پھیلانے والے جراثیم) قومی ریاستوں میں تفریق نہیں کرتے، ان کے لیے ہم سب ایک جیسے ہیں، ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: بلاول کے وزیر خارجہ بننے کے معاملے پر پیپلز پارٹی تقسیم

بلاول بھٹو نے کہا کہ صحت کے بحران سے نمٹنے کے لیے سائنسی ثبوتوں اور منطقی بنیادوں پر مظبوط ہونا لازمی ہے، ردعمل، نگرانی اور تشخیص وبائی امراض اور کمیونٹی میڈیسن کے قائم شدہ طریقوں کے مطابق ہونی چاہیے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ وبا کے خلاف پاکستان کا ردعمل ان اصولوں کے ساتھ شدید مطابقت رکھتا ہے، ہم نے ویکسینیشن، بوسٹر ڈوز اور انفیکشن سے بچاؤ کے مناسب اقدامات کو ترجیح دی۔

کورونا وبا کے دوران پاکستان کی مدد کرنے والی بین الاقوامی تنظیموں اور متعدد ممالک کے تعاون کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا نے پاکستان کو 6 کروڑ 20 لاکھ ویکسینز فراہم کرنے میں فراخدلی کا مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو نے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

وزیر خارجہ نے دنیا کی 2 اہم طاقتوں کے ساتھ آسلام آباد کے متوازن تعلقات کو قائم رکھنے کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چین نے ہمیشہ سے ہماری بہت زیادہ مدد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھی ان ممالک کو کرونا ویکسین فراہم کی جنہیں اس کی ضرورت تھی، انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ کورونا وبا انسانیت کے لیے ایک سنگین وقت اور انسانوں کے لیے حقیقی اہمیت کی عکاسی کا دور تھا۔

انہوں نے مستقبل میں بھی صحت کے بحرانوں پر بات چیت اور مختصر اور طویل مدتی حل تلاش کرنے کے لیے عالمی برادری پر زور دیا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024