• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

مسجد نبوی ﷺ واقعہ: شیخ رشید کے بھتیجے کی ضمانت منظور

شائع May 10, 2022
مقامی عدالت نے شیخ رشید کے بھتیجے کی ضمانت منظور کرلی —فائل فوٹو
مقامی عدالت نے شیخ رشید کے بھتیجے کی ضمانت منظور کرلی —فائل فوٹو

فتح جنگ کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے مسجد نبویﷺ میں نعرہ بازی کے خلاف دائر مقدمے میں نامزد سابق وزیر داخلہ شید رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کی ضمانت منظور کرلی۔

ڈان اخبار کی میں شائع خبر کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ ملک عارف نے رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: مسجدِ نبویﷺ واقعے کے وقت راشد شفیق وہاں موجود نہیں تھے، شیخ رشید کا دعویٰ

وکیل نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ واقعہ سعودی عرب میں پیش آیا مگر مقدمہ پاکستان میں درج کیا گیا ہے جو کہ سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ نہ تو وزیر اعظم اور نہ ہی وزیر اطلاعات مقدمے میں مدعی ہیں۔

یاد رہے کہ 2 مئی کو پولیس نے شیخ راشد شفیق کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا مگر عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

پیر کو سماعت کے دوران ضلعی عدالت کے مرکزی دروازے کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

عدالت کے احاطے میں کھڑے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کارکنان نے نعرے بھی لگائے تھے۔

رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کو ضلع اٹک کی نیو ایئرپورٹ پولیس نے یکم مئی کو سعودی عرب سے واپسی پر گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مسجد نبوی ﷺ واقعہ: شیخ رشید کے بھتیجے کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

بعد میں انہیں ایک روز کے لیے پولیس کے حوالے کیا گیا تھا مگر پھر ان کے جسمانی ریمانڈ میں دو روز کی توسیع کی گئی تھی۔

4 مئی کو تیسری سماعت کے دوران پولیس کے وکیل نے مزید تین دن کے ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔

عدالت نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ جس موبائل سے مسجد نبوی واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی گئی تھی اس موبائل کا ’ای ایم آئی‘ نمبر پیش کیا جائے، مگر پولیس ای ایم آئی نمبر پیش کرنے میں ناکام رہی جس پر ڈیوٹی مجسٹریٹ نے رکن قومی اسمبلی کو 14 دن کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر اٹک جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024