مخالفین جتنے مرضی کنٹینر کھڑے کرلیں 20 لاکھ لوگوں کا سمندر اسلام آباد آئے گا، عمران خان
سابق وزیر اعظم و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مخالفین جتنی مرضی کوشش کر لیں، جتنے مرضی کنٹینر کھڑے کر لیں 20 لاکھ لوگوں کا سمندر اسلام آباد آئے گا۔
ایبٹ آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں آج خاص مقصد کے لیے آپ لوگوں کے پاس آیا ہوں، مخالفین کہتے ہیں کہ گرمی بہت زیادہ ہے، عمران خان کی کال پر لوگ باہر نہیں نکلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مخالفین جتنی مرضی کوشش کرلیں، 20 لاکھ لوگوں کا سمندر اسلام آباد آئے گا، جتنے مرضی کنٹینر کھڑے کر لیں، 20 لاکھ سے زیادہ لوگ اسلام آباد آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ’خصوصی نشستوں پر منتخب نمائندوں کو وفاداریاں تبدیل کرنے پر جیل میں ڈال دینا چاہیے‘
عمران خان نے کہا کہ مخالفین کو عوام کے جم غفیر کا خوف ہے، میں شاندار اور جنونی استقبال پر جلسہ گاہ میں موجود لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران جہاں بھی جائیں گے وہاں نعرے لگیں گے ’امپورٹڈ حکومت نامنظور‘ ہے، پشاور سے صرف ایک لوٹا نکلا اور اس لوٹے کو آج تک دوبارہ پشاور واپس آنے کی جرأت نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی سے منحرف ہوکر لوٹے بننے والے جہاں بھی جائیں گے ان کے خلاف ضمیر فروش، لوٹے، چور اور غدار کے نعرے لگیں گے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا پوری قوم جانتی ہے کہ لوٹے کون ہیں، اسکول جانے والے بچے بھی جانتے ہیں کہ لوٹا کیا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 20 مئی کے بعد اسلام آباد آنے کی کال دوں گا، 20 لاکھ سے زیادہ انسانوں کا جنون اسلام آباد میں آنے والا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا مئی کے آخری ہفتے میں اسلام آباد مارچ کا اعلان
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مخالفین آج عوام کا جم غفیر دیکھ لیں، کوشش انسان کرتا ہے، کامیابی اللہ دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کبھی بیرونی سازش کے تحت مسلط کی گئی حکومت کو تسلیم نہیں کرے گی، پاکستان کی منتخب حکومت کو سازش کر کے ہٹایا گیا، اس سازش میں مقامی میر جعفر اور میر صادق نے ان کا ساتھ دیا۔
اس موقع پر عمران خان نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو پتا ہے کہ میر جعفر کون تھا۔ میر جعفر گورنر سراج الدولہ کا سپہ سالار تھا کمانڈر انچیف تھا اس نے انگریزوں کے ساتھ مل کر اپنے گورنر کے خلاف سازش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں کبھی امریکا کی جنگ میں شامل نہیں ہونا چاہتا تھا، میں امریکا کو اڈے دینے پر راضی نہیں تھا، امریکا چاہتا تھا کہ پاکستان میں پرویز مشرف جیسا حکمران ہو جو ایک فون کال پر لیٹ جائے۔
'بار بار کہتا ہوں نیوٹرل صرف جانور ہوتا ہے'
عمران خان نے کہا کہ امریکا کے لیے ہم اپنے مفادات کیوں قربان کریں، وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف تم بھکاری ہو، تم چور اور غلام ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے تمام اشیا کی قیمتیں اوپر چلی گئی ہیں، میڈیا سے درخواست ہے کہ عوام میں جائیں اور لوگوں سے پوچھیں کہ چیزوں کے کیا ریٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج قوم باشعور ہوچکی ہے، قوم بیدار ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے کارکنوں کو اسلام آباد میں مارچ کی تیاری کی ہدایت کردی
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 1954 میں ایرانی حکومت گرانے کے لیے امریکا نے سازش کی اور وہاں کے میڈیا کو پیسا کھلایا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ آپ نے ازخود نوٹس لیا، رات کے 12 بجے عدالتیں کھلیں، آج جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے، کیا کسی جمہوریت میں ایسا ہوتا ہے، ملک کے 16 ارب روپے چوری ہوئے اور آپ کچھ نہیں کر رہے، جب چوری کا پیسا باہر بھیجا جاتا ہے تو معیشت تباہ ہوجاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہمیں نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی، ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ نہ میں تیتر ہوں، نہ بٹیر ہوں، میں تو نیوٹرل ہوں، بار بار کہتا ہوں کہ نیوٹرل صرف جانور ہوتا ہے، جنگل میں بڑا جانور چھوٹے کو پکڑ لیتا ہے اس کو کوئی بچانے نہیں آتا، کیونکہ وہ نیوٹرل ہوتے ہیں، انسان کو اللہ کو جواب دینا ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ آخرت میں جواب لے گا کہ کیا تم راہ حق پر چلے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میری ’کردارکشی‘ کیلئے مواد تیار کیا جارہا ہے، عمران خان
'شہباز شریف کپڑے بیچ کر گندم کی قیمت کم کرنے کے ڈرامے بند کریں'
انہوں نے کہا کہ 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے، وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب ضمانت پر ہیں، (ن) لیگ کو باپ، بیٹے کے سوا کوئی نظر نہیں آتا، ان پر اربوں روپے کی کرپشن کے کیسز ہیں، بلے کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا ہے، کونسی جمہوریت میں ایسا ہوتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ کپڑے بیچ کر گندم کی قیمت کم کریں گے، میں کہتا ہوں شہباز شریف ڈرامے بند کریں اور قوم کا لوٹا ہوا پیسا واپس کریں، قیمت خود کم ہوجائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم روس سے 20 لاکھ ٹن گندم حاصل کرنا چاہتے تھے، ہم روس سے 20 فیصد کم ریٹ پر پیٹرول اور ڈیزل حاصل کرنا چاہتے تھے۔