جوہری مذاکرات کی بحالی کیلئے یورپی یونین کے جوہری ایلچی کا دورہ ایران طے
نیم سرکاری ایجنسی ’نور نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے ایران جوہری مذاکرات کے کوآرڈینیٹر اینریک مورا منگل کو ایران کا دورہ کرنے والے ہیں کیونکہ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ وہ مذاکرات میں تعطل کو ختم کرنے اور 2015 کے معاہدے کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات مارچ سے تعطل کا شکار ہیں، اس کی وجہ خاص طور پر ایران کا یہ اصرار ہے کہ اس کی ایلیٹ سیکیورٹی فورس اسلامی انقلابی گارڈ کور (آئی آر جی سی) کو امریکا اپنی ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں (ایف ٹی او) کی فہرست سے نکال دے۔
نور نیوز نے ٹوئٹر پر کہا کہ اس دورے کو ان چند لیکن بنیادی مسائل پر تعمیری مشاورت کے ایک نئے قدم کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے جو ویانا مذاکرات میں رہ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے قریب پہنچ گئے ہیں، برطانوی ایلچی
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ اس تعطل سے یورپ کی ایک سال سے جاری سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے جسے ختم کرنے کے لیے وہ ایک درمیانی راستہ تلاش کر رہے ہیں۔
ایف ٹی کی رپورٹ کے مطابق جوزپ بوریل ایک ایسے حل پر غور کر رہے ہیں جس کے تحت آئی آر جی سی سے پابندیاں ہٹا دی جائیں لیکن تنظیم کے دیگر حصوں پر اسے برقرار رکھا جائے جس کے پاس کئی ہتھیار اور ایک وسیع کاروبار ہے۔
مزید پڑھیں: ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کے قریب پہنچ گئے ہیں، امریکا
جوزپ بوریل نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اینریک مورا اس معاملے پر بات کرنے کے لیے ایران کا دورہ کریں لیکن انہوں نے سفارتی دباؤ کو آخری کوشش قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایران کی جانب سے بہت زیادہ ہچکچاہٹ کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں جوزپ بوریل کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا گیا کہ مذاکرات کار ایران کو الٹی میٹم نہیں دیں گے۔