• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

امریکا انسداد دہشتگردی، بارڈر سیکیورٹی میں پاکستان کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں

شائع May 6, 2022
نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا کچھ شعبوں میں پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھنا چاہتا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا کچھ شعبوں میں پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھنا چاہتا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا انسداد دہشت گردی اور بارڈر سیکیورٹی کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھنا چاہتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے لیے امریکی سیکیورٹی امداد کی بحالی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک نیوز بریفنگ میں کہا کہ واشنگٹن، اسلام آباد کے ساتھ کچھ شعبوں میں تعاون جاری رکھنا چاہتا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی تھنک ٹینک کا بائیڈن پر شہباز شریف سے ملاقات پر زور

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دوطرفہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ہم ان شعبوں میں مل کر کام جاری رکھنا چاہتے ہیں جہاں ہمارے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ باہمی مفادات ہیں، اس میں انسداد دہشت گردی بھی شامل ہے، اس میں اس کے ساتھ ساتھ بارڈر سیکیورٹی بھی شامل ہے۔

افغانستان کی صورتحال سے پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں اضافے کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے نیڈ پرائس نے گزشتہ ماہ کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے حملے کی نشاندہی کی جس میں تین چینی اور ایک پاکستانی ہلاک ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم نے کراچی یونیورسٹی پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی تھی، ہم آج بھی اس مذمت کا اعادہ کرتے ہیں۔

نیڈ پرائس نے کہا کہ کہیں بھی دہشت گرد حملہ ہر جگہ انسانیت کی توہین ہے لیکن کسی یونیورسٹی یا مذہبی مقام پر دہشت گرد حملہ کرنا انسانیت کی حقیقی توہین ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی رپورٹ میں بھارت میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی نشاندہی

ایک اور صحافی نے انہیں یاد دلایا کہ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے حال ہی میں بھارت کو باقاعدہ ضابطہ کار کی خلاف ورزی کرنے والوں کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی اور پوچھا کہ کیا اس سفارش پر عمل کیا جائے گا۔

انہوں نے جواب دیا کہ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی ایک آزاد کمیشن ہے، یہ کوئی سرکاری ادارہ نہیں ہے، یہ امریکی حکومت کو سفارشات اور رہنمائی فراہم کرتا ہے، جب ہم دنیا بھر میں مذہبی آزادی یا اس کی کمی کے حوالے سے حالات کا جائزہ لیتے ہیں تو یہ ایک ایسی چیز ہے جسے ہم باریک بینی سے دیکھتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024