پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل نے موٹروے کار حادثے کو ’قتل کی کوشش‘ قرار دے دیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما و سابق معاون خصوصی برائے وزیر اعظم ڈاکٹر شہباز گِل شیخوپورہ کے خانقاہ ڈوگراں انٹرچینج کے قریب ایم ٹو موٹروے پر گاڑی کے حادثے میں دیگر تین افراد کے ہمراہ معمولی زخمی ہوگئے۔
موٹروے پر حادثہ اس وقت پیش آیا جب عقب سے ایک تیز رفتار کار شہباز گل کی گاڑی سے جاٹکرائی۔
موٹروے پولیس کے ترجمان نے کہا کہ ’حادثے میں شہباز گل کی گاڑی میں موجود 4 افراد زخمی ہوئے‘۔
حادثہ اس وقت پیش آیا جب شہباز گل لاہور سے اسلام جارہے تھے۔
شہباز گِل کے قریبی ذرائع کے مطابق ایک کار نے پیچھے سے ٹکر ماری جس سے ڈاکٹر شہباز گِل کی گاڑی بے قابو ہوکر سڑک کے درمیان رکاوٹ سے ٹکرا کر الٹ گئی۔
حادثے میں ڈاکٹر شہباز گل اور ان کے ساتھی تو معمولی زخمی ہوئے لیکن گاڑی کو کافی نقصان پہنچا۔
موٹروے پولیس نے حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جس سے بظاہر حادثہ قدرتی معلوم ہوتا ہے اور پیچے سے آنے والی گاڑی کی جانب سے بروقت بریک نہ لگنا حادثے کا باعث بنا۔
’حادثہ قتل کی کوشش تھی‘
بعد ازاں شہباز گل نے سمای رابطے کی ویب سائٹ پر متعدد ٹوئٹس کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھ پر قاتلانہ حملہ کروانے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ اپنے مولا اور قوم کی دعاؤں کی وجہ سے زندہ ہوں، میری گاڑی کا پیچھا کر کے جان بوجھ کر ہٹ کیا گیا، یہ ایک منصوبے کے تحت کیا گیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نے کل ہی کہا تھا کہ کیا زیادہ سے زیادہ آپ ہمیں قتل کروا دیں گے؟ کروا لیں لیکن غداری نہیں کروں گا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کے ساتھ کھڑا تھا، کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا، میں آج قوم کو بتانا چاہتا ہوں یہ عمران خان پر بھی حملہ آور ہوں گے، یہ ہر قیمت پر ہمیں چپ کروانے کی کوشش کریں گے‘۔
شہباز گل نے کہا کہ ’بیرونی سازش کے مقامی ہینڈلرز اور غداروں کو یہ پتا ہے کہ عمران خان اور اس کے ساتھی چپ نہیں بیٹھیں گے، انشاللہ سب کو بے نقاب کریں گے‘۔