• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

نئی حکومت کا پہلا مہینہ، مہنگائی 27 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

شائع May 1, 2022
ادارہ شماریات کے مطابق مارچ 2022 میں مہنگائی کی شرح 12.7 اوراپریل 2021 میں مہنگائی کی شرح 11.1 فیصد تھی— فائل فوٹو: شٹراسٹاک
ادارہ شماریات کے مطابق مارچ 2022 میں مہنگائی کی شرح 12.7 اوراپریل 2021 میں مہنگائی کی شرح 11.1 فیصد تھی— فائل فوٹو: شٹراسٹاک

نئی حکومت کا پہلا مہینہ مہنگائی کے ستائے عوام پر بھاری رہا اور اپریل میں مہنگائی 27 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

پاکستان ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ملک میں مسلسل چھٹے مہینے بھی مہنگائی کی شرح دہرے ہندسے میں رہی، اپریل میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 13.37 فیصد ہوگئی جو جنوری 2020 کے بعد بلند ترین سطح ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں مہنگائی میں 1.61 فیصد کا اضافہ ہوا، دیہی علاقوں میں مہنگائی 1.63 فیصد اور شہری علاقوں میں مہنگائی 1.6 فیصد بڑھی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں مہنگائی دو سال کی بلند ترین سطح 12.96 فیصد تک پہنچ گئی

مارچ 2022 میں مہنگائی کی شرح 12.7 اوراپریل 2021 میں مہنگائی کی شرح 11.1 فیصد تھی۔

ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں دیہی علاقوں میں مہنگائی سب سے زیادہ 15.1 اور شہری علاقوں میں 12.2 فیصد رکارڈ کی گئی، جبکہ رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ جولائی تا اپریل کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 11.04 فیصد رہی۔

ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں سالانہ بنیادوں پر شہری علاقوں میں ٹماٹر 124.68 فیصد، پیاز 61.64 فیصد، خوردنی تیل 60 فیصد، گھی 58.7 فیصد، دال مسور 40.3 فیصد اور پھل 30.64 فیصد مہنگے ہوئے۔

مزید پڑھیں: 12 ماہ کے وقفے کے بعد مہنگائی کی شرح دوبارہ دہرے ہندسوں تک جا پہنچی

اسی طرح اپریل میں مارچ کے مقابلے میں شہری علاقوں میں ٹماٹر 51.53 فیصد، پیاز 42.83 فیصد، پھل 21.7 فیصد، سبزیاں 14.4 فیصد، خوردنی تیل 11.35 فیصد اور گھی کی قیمتوں میں 8.26 فیصد کا اضافہ ہوا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل فروری میں مہنگائی 12.96 فیصد شرح کے ساتھ 2 سال کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی تھی۔

2 روز قبل وزارت خزانہ کی جانب سے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، بلند مالیاتی خسارہ اور اقتصادی ترقی کے امکانات کو کم کرنے سمیت غیر معینہ دورانیے تک جاری رہنے والے اندرونی اور بیرونی چیلنجز کے امتزاج کے پیش نظر معیشت کے لیے آنے والے دن مشکل ہونے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ نے پیٹرول 21 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا عندیہ دے دیا

وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے پر بات چیت کے بعد وطن واپس پہنچنے پر پیٹرولیم مصنوعات 21 روپے فی لیٹر مہنگی ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے سبسڈی واپس لینے کا اشارہ بھی دے چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024