• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پی ٹی آئی اسلام آباد میں ’آزادی مارچ‘ کیلئے تیار

شائع April 29, 2022
سابق وزیر کا کہنا ہے کہ حکومت کی نااہلی تین ہفتوں میں ظاہر ہوگئی — فائل فوٹو: ڈان نیوز
سابق وزیر کا کہنا ہے کہ حکومت کی نااہلی تین ہفتوں میں ظاہر ہوگئی — فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے کارکنوں کو عام انتخابات کی تیاریاں شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 20 لاکھ افراد کو اسلام آباد لانے کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے کور کمیٹی اور پارلیمانی پارٹی کے اجلاس طلب کر لیے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی دارالحکومت میں ’پاکستان کی آزادی اور خودمختاری‘ کے لیے 20 لاکھ افراد کو جمع کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ’آزادی مارچ‘ کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اور پارلیمانی پارٹی کے اجلاس 9 مئی کو ہوں گے۔

علاوہ ازیں پی ٹی آئی کی ملک بھر کی تمام تنظیموں اور کمیٹیوں کے اجلاس طلب کر کے پارٹی کارکنوں کو عام انتخابات کی تیاریاں شروع کرنے کی ہدایات کردی گئی ہیں۔

مزید برآں پی ٹی آئی کی مالیاتی ٹیم نے اقتصادی اور توانائی کے بحرانوں سے نمٹنے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت اتحادی حکومت کی صلاحیت پر سوال اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا 'آزادی' مارچ عدالت میں چیلنج

پارٹی کے فوکل پرسن برائے مالیاتی امور حماد اظہر نے کہا کہ صرف تین ہفتوں میں ثابت ہو گیا کہ حکومت نااہل ہے۔

ایک ٹوئٹ میں سابق وزیر توانائی نے دعویٰ کیا کہ پیداواری صلاحیت کے باوجود پورے ملک کو شدید لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیزل کی وافر مقدار موجود ہے لیکن کسان ڈیزل حاصل کرنے کے لیے ایک سے دوسری جگہ بھاگ رہے ہیں، پھلتی پھولتی معیشت کو تباہی کی طرف دھکیل دیا گیا ہے، ان مسائل کا واحد حل عام انتخابات کا انعقاد ہے۔

مزید پڑھیں: 'پی ٹی آئی کے آزادی مارچ کو کوئی نہیں روک سکتا'

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے بھی حکومت کی مالیاتی مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت پر سوال اٹھایا۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’کائبور (کراچی انٹر بینک آفرڈ ریٹ) کی شرح 30 دنوں سے بھی کم عرصے میں 5 فیصد بڑھ گئی ہے، اس سے کاروبار اور انفرادی قرض لینے والے متاثر ہوں گے اور معاشی نمو میں رکاوٹ پیدا ہوگی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں یہ کیا ہو رہا، انتظامات کون دیکھ رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024