وزیر اعظم تین روزہ پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر تین روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، جو ان کا بحیثیت وزیراعظم پہلا غیرملکی دورہ ہے۔
مدینہ کے گورنر فیصل بن سلمان السعود اور اعلیٰ سعودی عہدیداروں نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کا استقبال کیا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وزیر انسداد منشیات شاہ زین بگٹی، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیر دفاع خواجہ آصف وزیراعظم کے ہمراہ وفد میں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم وفد کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ ذاتی خرچ پر کر رہے ہیں، مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین، رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ اور خالد مقبول صدیقی بھی سرکاری دورے پر وزیر اعظم کے ہمراہ گئے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کے اراکین نے بعد میں مسجد نبویﷺ میں نماز ادا کی۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب وزیراعظم اور ان کا وفد مسجد میں پہنچتا ہے تو وہاں پر متعدد لوگ ان کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔
نعرے بازی کے حوالے سے مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس مقدس مقام پر نعرے لگانے والوں کے لیے دعا کی ہے۔
'بھائی چارے اور دوستی کی تجدید کا اعادہ'
روانگی سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ ’بھائی چارے اور دوستی کے رشتوں کی تجدید اور اعادہ کرنے کے لیے سعودی عرب کے دورے پر جا رہا ہوں۔
وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد کو پاکستان کا سب سے اچھا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ سعودی قیادت کے ساتھ کثیر الجہتی مذاکرات کروں گا‘۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم کا یہ تین روزہ دورہ 28 سے 30 اپریل تک ہوگا جو کہ ان کا وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہونے کے بعد پہلا غیرملکی دورہ ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم کے ساتھ اعلیٰ سطحی وفد بھی ہے جس میں وفاقی کابینہ کے کچھ اہم وزرا بھی شامل ہیں۔
بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ دورے کے دوران وزیراعظم سعودی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری جیسے تعلقات کو فروغ دینے کے علاوہ سعودی عرب میں پاکستانی افرادی قوت کے لیے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ دونوں ممالک خطے اور بین الاقوامی مسائل پر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف رواں ہفتے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب جائیں گے
بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز کے دورہ سعودی عرب سے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بہتر اور دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری کو مزید تقویت ملے گی۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد نے سرکاری سطح پر وزیر اعظم پاکستان کو 16 اپریل کو دعوت دی تھی جب انہوں نے شہباز شریف کو وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد مبارک دیتے ہوئے ان کو سعودی عرب کی جانب سے پاکستانی کی مستقل مدد کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔
دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ ہر لحاظ سے ان کو بہتر بنانے اور ترقی دینے کے اپنے عزم کا اظہار کیا تھا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ولی عہد نے سعودی قیادت کی طرف سے پاکستان کی ہر میدان میں مدد کرنے پر دلچسپی کی تصدیق کی تھی۔
وزیر اعظم کے دفتر کے سے جارے بیان کے مطابق وزیر اعظم اور ولی عہد نے تمام شعبوں بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے اور متنوع بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا تھا۔
مزید پڑھیں: کپتان کا دورہ سعودی عرب: نیا اسلامی بلاک بننے سے پہلے دم توڑ گیا؟
وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد کا پاکستان کی مدد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے ’تاریخی‘ عمل قرار دیا تھا۔
وزیر اعظم اپنے اہل خانہ کے ساتھ عمرہ کی ادائیگی بھی کریں گے جس پر انہیں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
تاہم، وزیر اطلاعات نے واضح کیا ہے کہ وزیر اعظم ایک کمرشل فلائٹ کے ذریعے سعودی جا رہے ہیں اور ان کے اہلخانہ اپنے اخراجات خود برداشت کریں گے۔
تبصرے (1) بند ہیں