پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) کے اکاؤنٹس کی جانچ 2 ماہ میں مکمل کرنے کی یقین دہانی
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی اسکروٹنی کمیٹی نے ممنوعہ فنڈنگ کے حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ (ن) کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال 2 ماہ میں مکمل کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔
سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کیلئے تشکیل اسکروٹنی کمیٹی کی پیش رفت سے متعلق کیس کی سماعت چیف الیکشن کمیشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ ڈی جی لا محمد ارشد الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
مزید پڑھیں: پیپلزپارٹی، (ن) لیگ کے اکاؤنٹس کی جانچ کیلئے نئی اسکروٹنی کمیٹی تشکیل
چیف الیکشن کمیشنر سکندر سلطان راجہ نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کی رپورٹ آنے میں اتنی تاخیر کیوں ہوئی جس پر سربراہ اسکروٹنی کمیٹی نے کہا کہ دوران جانچ پڑتال پی ٹی آئی کی جانب سے ریکارڈ فراہم کرنے میں بہت تاخیر ہوئی، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی جانب سے ریکارڈ کی فراہمی میں بھی تاخیر ہو رہی ہے، الیکشن کمیشن حکم دے تو اسٹیٹ بینک تفصیلات براہ راست فراہم کر دے گا۔
ڈی جی لا نے کہا کہ 3 سے 4 مرتبہ اسکروٹنی کمیٹی غیر فعال ہوئی۔
چیف الیکشن کمیشنر نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ 17 مزید سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی اسکروٹنی کرنی پڑے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی بینک اکاؤنٹس چھپا رہی ہیں، الیکشن کمیشن میں انکشاف
چیف الیکشن کمشنر نے اسکروٹنی کمیٹی کو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے اکاؤنٹس سے متعلق جلد رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی، بعد ازاں سربراہ اسکروٹنی کمیٹی نے رپورٹ مرتب کرنے کے لیے 8 ہفتوں کا وقت مانگ لیا۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی، مسلم لیگ (ن) پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیسز سے متعلق ایک بیان میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس سے متعلق اپنی رپورٹ دسمبر میں کمیشن کو پیش کی تھی جو اب اپنے حتمی مرحلے میں ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی 9 مئی کو مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیسز کی سماعت کرے گی اور اس نے اس مقصد کے لیے کچھ ضروری ریکارڈ طلب کیا ہے۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کی پی ٹی آئی کو پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) کے اکاؤنٹس تک رسائی کی اجازت
اس میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کے چیئرمین سے بھی کہا ہے کہ وہ 28 اپریل تک ان کیسز پر رپورٹ پیش کریں، انہوں نے کسی نہ کسی بہانے ان مقدمات کی سماعت اور کارروائی میں تاخیر کے لیے متعلقہ سیاسی جماعتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 15 مارچ کو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے اکاؤنٹس اور اثاثوں کی جانچ پڑتال کے لیے 4 رکنی اسکروٹنی کمیٹی از سر نو تشکیل دی تھی۔