حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد عام انتخابات ہوں گے، مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی طرز حکمرانی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن پاکستان کے عوام کا حق ہے، حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد عام انتخابات ہوں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات بھی جاری عمرانی سرکس میں ایک بار پھر وہی پرانی تقریر کی کیسٹ چلائی گئی، ان تقریروں میں فرق صرف یہ آتا ہے کہ کبھی کرپشن پر گالی دی جاتی ہے، کبھی ریاست مدینہ کے نام پر سیاست چمکانے کی کوشش کی جاتی ہے، کبھی امر بالمعروف کی گردان کی جاتی ہے، کبھی ایک جمہوری طریقے سے تحریک عدم اعتماد کو بیرونی سازش ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مخالفین پر کرپشن کے الزامات لگائے مگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکے، ریاست مدینہ کے نعرے لگانے کے ساتھ ساتھ 2 کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے نیچے دھکیل دیا، 60 لاکھ لوگوں کو بے روزگار کیا، مہنگائی کی شرح کو 16 فیصد پر پہنچایا، آٹے کی قیمت کو 35 روپے سے 90 روپے تک پہنچایا، کارٹیلز اور مافیاز کی سرپرستی کرتے ہوئے چینی کی قیمت کو 52 روپے سے 120 روپے تک پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم اورنگزیب کا پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی ختم کرنے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ آج یہ خودداری کی بات کرتے ہیں، انہوں نے ریاست مدینہ کا نعرہ لگا کر کشمیر فروشی کی، آج خودداری و خود مختاری کا دعویٰ کرنے والوں نے کشمیر کا سودا کیا، یہ وہی لوگ ہیں جو امریکا کے دورے سے واپس آئے تو کہا تھا کہ میں ورلڈ کپ جیت کر آیا ہوں، یہ وہی شخص ہے جو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی سیاسی مہم کا منیجر بنا ہوا تھا۔
سابق وزیراعظم عمران خان پر مزید تنقید کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ وہی شخص ہے جس نے پاکستان کے عوام سے ان کی دوائیاں چھینی، ادویات اسکینڈل سے حاصل کیا گیا پیسہ آج جلسوں پر خرچ کیا جارہا ہے، یہ وہی شخص ہے جس نے فارن فنڈنگ میں 73 لاکھ ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی، جو ڈیکلیئر نہیں کیے، جن کا کوئی ریکارڈ نہیں۔
'کیا غلطی کو ٹھیک کرکے تمہاری معاشی دہشت گردی کو واپس لائیں'
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے قرضوں کے بوجھ تلے پاکستان کے عوام کو ڈبو دیا، گزشتہ 4 سالوں کے دوران ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لیا گیا، انہوں نے ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا، آئی ایم ایف سے طے کردہ شرائط پر بھی عمل نہیں کیا، جس کے باعث پیدا ہونے والی مشکلات کا خمیازہ پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ غلطی ہوگئی ہے تو غلطی کو ٹھیک کرو، عمران خان نے آئین پر حملہ کیا، پارلیمنٹ پر حملہ کیا، آئینی تحریک عدم اعتماد پر حملہ کرنے کی کوشش کی، عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پاکستان کے عوام نے کامیاب کرائی، تحریک عدم اعتماد ان کے اپنے حواریوں اور اتحادیوں نے کامیاب کرائی۔
مزید پڑھیں: عمران خان یاد رکھیں ظلم حد سے بڑھ جائے تو مٹ جاتا ہے، مریم اورنگزیب
انہوں نے کہا کہ یہ غلطی کو ٹھیک کرنے کی بات کرتے ہیں، کیا غلطی کو ٹھیک کرکے تمہاری معاشی دہشت گردی کو واپس لائیں، غلطی عمران خان نے کی تھی ملک کے آئین پر حملہ کرنے کی، عوام کو بے روزگار کرنے کی، ملک کو غریب اور مفلس کرنے کی، پاکستان کے عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی، کشمیر فروشی کی اور اس پر کہتے ہیں کہ بیرونی سازش ہوئی ہے، ایسی باتیں کرتے ہوئے عمران خان کو شرم آنی چاہیے۔
'آپ کی وزیراعظم کی کرسی تھی یا کوئی دکان تھی'
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ، بیت المال ہوتا ہے جس میں عمران خان نے ڈاکا ڈالا ہے، 41 سال میں عمران خان کی آمدن میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا 2018 سے لے کر 2019 کے دوران ہوا، اس دوران آپ نے توشہ خانے میں موجود تمام مہنگی اور قیمتی اشیا کو 20 فیصد رقم کے عوض اپنے پاس رکھ لیا اور اس کے بعد توشہ خانے کی اشیا کی قیمت 50 فیصد مقرر کردی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو لوگوں نے تحفے بطور وزیر اعظم پاکستان دیے تھے اور انہوں نے وہ تحفے فروخت کردیے، آپ کی وزیر اعظم کی کرسی تھی یا کوئی دکان تھی، آپ نے 14 کروڑ کی چیزوں کو 20 فیصد قیمت کے حساب سے 3 کروڑ میں خریدا، اس کے بعد ریٹ کو 50 فیصد پر مقرر کردیا، کیا عمران خان نے پاکستان کے عوام کو پاگل سمجھا ہوا ہے، عمران خان نے جو تحفے خریدے ان کے پیسے سے کہاں سے آئے، عمران خان نے توشہ خانے کے تحائف مانگے تانگے کے پیسوں سے خریدے، عمران خان ان کی منی ٹریل اور ریکارڈ دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تو وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانا تھا، سائیکل پر دفتر جانا تھا، عمران خان ایک ارب کا ہیلی کاپٹر اڑائیں اور کہیں کہ غلطی کو ٹھیک کریں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ الیکشن پاکستان کے عوام کا حق ہے جو مدت پوری ہونے کے بعد ہوگا اور جو الیکشن ہوگا اس میں آر ٹی ایس بیٹھنے کی غلطی نہیں ہوگی، وہ صاف شفاف الیکشن ہوگا، اب ڈسکہ کی طرح بیلٹ باکس چوری نہیں ہوں گے، الیکشن کمیشن کا عملہ غائب نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے اخراجات میں ایک ہزار ارب روپے کااضافہ کردیا، مسلم لیگ (ن)
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کبھی کہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب ہوگئے تھے تبھی حکومت گئی تو پھر بیرونی ملک سازش کہاں گئی، عمران خان کو ان کے اعمال نے اقتدار سے نکالا ہے، آپ نے لوگوں سے روزگار کا وعدہ کرکے بے روزگار کیا، گھروں کا وعدہ کرکے بے گھر کیا، مفت ادویات کا وعدہ کرکے ادویات کی قیمتوں میں ساڑھے 500 فیصد اضافہ کیا، اب عمران خان کے کرپشن کے ثبوت آچکے ہیں، اب ان کو اپنے جرائم کا حساب دینا ہوگا۔
'آئندہ الیکشن میں عوام عمران خان کو ووٹ نہیں دیں گے'
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے مخالفین کو اپنے دور اقتدار میں انتقام کا نشانہ بنایا، بہنوں، بیٹیوں کو جیلوں میں ڈلوایا اور آج کہتے ہیں فرح گجر کے پاس کونسا عہدہ تھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں عوام عمران خان کو ووٹ نہیں دیں گے کیونکہ وہ اب جان چکے ہیں کہ ان کی روٹی کا چور عمران خان ہے، ان کے آٹے، چینی اور دوائی کا چور عمران خان ہے، عوام جان چکے ہیں کہ عمران خان ایک جھوٹا اور منافق شخص ہے جس کے قول و فعل میں تضاد ہے جو صبح اور بات کرتا ہے اور رات کو کوئی اور بات کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالے گی، مشکل فیصلے کریں گے لیکن پاکستان کے عوام کے ریلیف کے لیے ہوں گے، کسی مافیا کو دائیں، بائیں نہیں بٹھایا جائے گا، کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا، کیونکہ آج پاکستان میں وہ شخص وزیر اعظم منتخب ہوا ہے جو پورے ملک کا وزیراعظم ہے اور جو خدمت پر یقین رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ مالی سال میں مہنگائی 12 فیصد ہو جائے گی، شاہد خاقان عباسی
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سالوں کے دوران ملک پر ایک منتقم مزاج ذہنیت مسلط تھی جو مخالفین کی گرفتاری اور تضیحک کی کوشش کرتا رہا، جو چاہتا تھا کہ میڈیا کو بند کرو، پارلیمنٹ کو بند کرو، زبان بندی کرو لیکن اب عوام کو ریلیف ملے گا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان اپنی غلطیوں پر عوام سے معافی مانگیں، جھوٹ کی، کشمیر فروشی کی، چینی اور آٹے کی چوری پر عوام سے معافی مانگیں اور غلطی پاکستان کے عوام ٹھیک کریں گے اپنے ووٹ کے ذریعے، عوام اب عمران خان کی اصلیت جان چکے ہیں اور وہ دوبارہ ملک پر مسلط نہیں ہو سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں نئے الیکشن کا مطالبہ ہمارا تھا اور یہ حکومت جلد عوام کو صاف، شفاف الیکشن کا تحفہ دے گی۔