عمران خان نے بنی گالا سے وزیراعظم آفس آنے کیلئے 98 کروڑ 43 لاکھ خرچ کیے، حکومت کا دعویٰ
وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی رہائش گاہ بنی گالا سے وزیراعظم کے دفتر آنے کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا اور اس مد میں مارچ 2022 تک 98 کروڑ 43 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے فوری بعد عمران خان کی جانب سے ہیلی کاپٹر پر کیے گئے خرچ کی تفصیلات جاری کیں جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت میں سابق وزیراعظم عمران خان کے ہیلی کاپٹر پر 98 کروڑ 43 لاکھ 55 ہزار روپے خرچ ہوئے۔
مزید پڑھیں: عمران خان نے توشہ خانہ سے جتنا کمایا اتنا زندگی بھر نہیں کمایا، مریم اورنگزیب
دستاویزات کے مطابق وزیراعظم آفس سے بنی گالا کا سفر 15 کلومیٹر ہے اور ہیلی کاپٹر کی پرواز کا ایک گھنٹے کا خرچ 2 لاکھ 75 ہزار روپے ہے۔
تفصیلات میں بتایا گیا کہ ہیلی کاپٹر کے استعمال پر اوسطاً 8 لاکھ روپے یومیہ خرچ ہوا۔
اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ مینٹیننس کے لیے 51 کروڑ 20 لاکھ روپے اور پرواز کے دوران اخراجات 47 کروڑ 20 لاکھ روپے ہوئے۔
اعلامیے کے مطابق اگست 2018 سے مارچ 2022 تک ہیلی کاپٹر کی 2 ہزار 723 گھنٹے کی پروازیں ہوئی اور فی گھنٹہ خرچ 2 لاکھ 75 ہزار ہے۔
سالانہ پروازوں کے مجموعی گھنٹے اور اخراجات:
• اگست سے دسمبر 2018 تک: 289 گھنٹے، اخراجات 3 کروڑ 79 لاکھ
• 2019: 742.4 گھنٹے، خرچ 13 کروڑ 19 لاکھ
• 2020: 729 گھنٹے، خرچ 14 کروڑ 36 لاکھ
• 2021: 800.9 گھنٹے، خرچ 12 کروڑ 38 لاکھ
• جنوری سے مارچ 2022 تک: 164.5 گھنٹے، اخراجات 3 کروڑ 51 لاکھ
مینٹیننس کے لیے مختص سالانہ بجٹ:
• مالی سال -20202019: 17 کروڑ 35 لاکھ روپے
• مالی سال 2020-2021: 20 کروڑ 42 لاکھ روپے
• مالی سال 2021-2022: 13 کروڑ 43 لاکھ روپے
حکومت کی جانب سے جاری اعداد وشمار سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات فرخ حبیب نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) والے بہت بے وقوف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بنی گالا سے وزیراعظم ہاؤس تک 5 منٹ کا سفر ہے جبکہ ہیلی کاپٹر حکومت کا اپنا ہے، رینٹ پر نہیں لیا گیا تھا۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کا کام ہی پراپیگنڈہ کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات سامنے لانے کی ہدایت
قبل ازیں مریم اورنگ زیب نے پریس کانفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے وزیر اعظم کی کرسی کو کاروبار کی کرسی بنایا ہوا تھا اور وہ اس میں کاروبار کرتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نے پوری زندگی میں جو کاروبار کیا ہے، اس کے بارے میں 2 کروڑ کی ڈیکلیریشن ہے، پھر ان کے اثاثے 2 کروڑ 80 لاکھ کے ہوگئے، اس کے بعد جب زمان پارک کا گھر شامل ہوا تو مجموعی جائیداد 14 کروڑ 10 لاکھ تک پہنچ گئی۔
انہوں نے کہا تھا کہ توشہ خانہ کے اندر پہلے دو ماہ میں عمران خان کی جائیداد میں 8 کروڑ 50 لاکھ اضافہ ہوا، اس کے بعد ساڑھے 4 سال میں 58 تحائف اپنے پاس رکھے ہیں، اس کی مالیت شامل کریں تو وہ 14 کروڑ 20 لاکھ بنتی ہے تو ان کی پوری زندگی کی آمدن ملائی جائی اور صرف توشہ خانہ سے ہونے والی آمدن ملائی جائی تو اتنی کبھی نہیں بڑھی۔
وزیر اطلاعات نے کہا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ جو تحائف رکھے ہیں اس کی منی ٹریل کہاں ہے، پہلی قسط میں جو 3 کروڑ دیے ہیں، اس کی منی ٹریل دے دیں کیونکہ پہلے سال اتنا سرمایہ نہیں تھا کہ آپ کے پاس 3 کروڑ روپے ہوتے۔