فربہ خواتین میں رحم مادر کے کینسر کے امکانات زیادہ، تحقیق
متعدد ممالک کی خواتین پر کی جانے والی ایک جامع تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فربہ خواتین میں رحم مادر کے کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
موٹاپے کو ویسے ہی شگر، ہارٹ اٹیک اور بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کا سبب بھی قرار دیا جاتا ہے، تاہم تازہ تحقیق میں موٹاپے اور کینسر کے درمیان تعلق بھی دریافت ہوا۔
برطانوی کینسر ریسرچ ادارے (سی آر یو کے) کے فنڈز سے یونیورسٹی آف برسٹول سمیت دیگر یونیورسٹیز کے ماہرین کی جانب سے امریکا اور برطانیہ سمیت دیگر 5 ممالک کی خواتین پر کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ موٹاپے کی شکار خواتین میں رحم مادر کے کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: توند کی چربی گھلانے میں مددگار آسان نکات
تحقیق کے دوران ماہرین نے ایک لاکھ 20 ہزار خواتین کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، جس سے معلوم ہوا کہ جن 5 فٹ 5 انچ کے قد کی حامل خواتین کا وزن اپنے صحت مند وزن سے تقریبا 13 کلو زائد تھا، ان میں کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات دگنے ہو جاتے ہیں۔
طبی جریدے ’بی ایم سی میڈیسن‘ میں شائع تحقیق کے مطابق زائد الوزن خواتین میں ’فاسٹنگ انسولین‘ اور ’اوسٹروجن‘ نامی ہارمون کی زیادہ مقدار ممکنہ طور پر رحم مادر اور بریسٹ کینسر کا سبب بنتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے کا شکار خواتین میں ’فاسٹنگ انسولین‘ کی زائد مقدار دوسرے ہارمونز اور جینز کو منفی پیغامات دیتے ہیں، جن سے کینسر جیسے مرض کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
منفرد نوعیت کی اب تک کی سب سے بڑی مذکورہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ خواتین کے موٹاپے کا رحم مادر کے کینسر سے براہ راست تعلق ہے جب کہ زائد وزن بریسٹ کینسر سمیت ’بلیڈنگ‘ یا ’ماہواری کی بےترتیبی‘ جیسی بیماریوں کا بھی سبب بنتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ خواتین وزن کو کم کرکے 13 اقسام کے کینسر سے خود کو محفوظ بنا سکتی ہیں جب کہ ان میں ہارمونز اور جینز کے مسائل بھی ختم ہو سکتے ہیں۔
ماہرین نے امید ظاہر کی کہ خواتین میں موٹاپے اور کینسر میں تعلق کی مذکورہ تحقیق کے نتائج دنیا بھر کے ماہرین صحت کو ہارمونز اور جینز کا بہتر علاج کرنے میں مدد فراہم کریں گے اور اس سے وزن کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔