• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

بھارت میں مسلم مخالف واٹس ایپ پیغام پر ہنگامہ آرائی، 88 افراد گرفتار

شائع April 19, 2022
تشدد کے نتیجے میں 12 پولیس اہلکار زخمی ہوئے—فائل فوٹو: اے ایف پی
تشدد کے نتیجے میں 12 پولیس اہلکار زخمی ہوئے—فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت میں سوشل میڈیا پر مسلمانوں کے لیے توہین آمیز واٹس ایپ پیغام وائرل ہونے کے بعد پولیس کے خلاف پرتشدد واقعات کے نتیجے میں کم از کم 88 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

ڈان اخبار میں شائع عالمی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ واٹس ایپ پر توہین آمیز پیغام پھیلنے کے بعد بنگلور سے 480 کلومیٹر شمال میں واقع ہبلی میں ہفتے کی رات ایک ہجوم نے پولیس پر حملہ کیا اور عوامی املاک کو نقصان پہنچایا۔

تشدد کے نتیجے میں 12 پولیس اہلکار زخمی ہوئے حالانکہ متنازع پیغام پوسٹ کرنے والا شخص پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی فسادات میں بھارتی پولیس نے جان بوجھ کر مسلمانوں کو نشانہ بنایا، امریکی اخبار

واقعے کی تحقیقات کرنے والے ایک سینئر پولیس اہلکار لبو رام نے کہا کہ لوگ اس کے باوجود پولیس اسٹیشن کے قریب جمع ہوئے، ہجوم نے پولیس پر پتھراؤ کیا، پولیس اسٹیشن میں داخل ہونے کی کوشش کی اور پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔

حالیہ ہفتوں میں بھارت کے کئی حصوں میں مذہبی جلوسوں کے دوران اکثریتی ہندو اور اقلیتی مسلم برادریوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی نے سخت گیر مذہبی گروہوں کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ ہندو عقیدے کا دفاع کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔

مزید پڑھیں: نئی دہلی میں مذہبی فسادات پر بولی وڈ شخصیات کا اظہار افسوس

اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے پرتشدد واقعات کو غیر اہم قرار دیا اور اتوار کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ مذہبی برادریوں کے درمیان عدم برداشت میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ فرقہ وارانہ تشدد کے ایک اور واقعے میں اتوار کی رات مغربی ریاست گجرات کے وڈودرا میں 2 موٹر سائیکل سواروں کے درمیان ایک حادثے کے بعد فسادات پھوٹ پڑے، ہندوؤں اور مسلمانوں کے ہجوم نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا، کم از کم 3 افراد زخمی اور 10 گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔

حزب اختلاف کے سیاست دانوں نے نریندر مودی کی پارٹی پر اپنے زیر حکومت ریاستوں میں اکثریتی ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان کشیدگی کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024