نان ٹیکسٹائل برآمدات میں 24 فیصد اضافہ
پاکستان کے نان ٹیکسٹائل سیکٹر کی سالانہ برآمدات 24.28 فیصد بڑھ کر رواں مالی سال 2022 کے پہلے نو ماہ میں 9 ارب 11 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جس کی وجہ بین الاقوامی آرڈرز کی جزوی بحالی اور حکومت کی معاون اسکیم ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نان ٹیکسٹائل سیکٹر میں مجموعی ترقی کی پیمائش ویلیو ایڈڈ سیکٹر کے ذریعے کی جاتی ہے، پاکستان شماریات بیورو کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نان ٹیکسٹائل شعبوں کو موصول ہونے والے آرڈر کی سطح اب بھی وہ نہیں ہے جو کورونا وائرس سے قبل تھی۔
مالی سال2021 میں متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن کے باوجود بھی تین شعبہ جات لیدر گارمنٹس، سرجیکل آلات اور انجینئرنگ کے سامان کی برآمدات کی نمو برقرار رہی۔
ویلیو ایڈڈ سیکٹر میں لیدر کے شعبے کی بات کی جائے تو لیدر گارمنٹس کی برآمدات 7.95 فیصد اوپر گئی جبکہ لیدر کے دستانوں کی برآمدات 8.74 تک پہنچی، اس کے علاوہ جولائی سے مارچ کے پہلے نو ماہ میں خام چمڑے کی برآمدات میں 36.35 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں: رواں مالی سال: 5 ماہ میں ٹیکسٹائل کے سوا دیگر اشیا کی برآمدات میں کمی
پاکستان سرجیکل آلات فراہم کرنے والا دنیا کا سب بڑا سپلائر ہے تاہم معروف برانڈز کی جانب سے پاکستان کے بنائے ہوئے آلات مغربی ممالک میں فروخت کیے جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان مصنوعات کی برآمدات پر موصول ہونے والی قیمت نہ ہونے کے برابر ہے۔
گزشتہ مالی سال 2021 کے یکساں دورانیے کے مقابلے رواں سال 2022 میں سرجیکل آلات کی برآمدات میں 5.13 فیصد کمی آئی ہے، جبکہ زیر جائزہ دورانیے میں دوا سازی کی مصنوعات کی برآمد میں بھی 3.25 فیصد منفی رجحان دیکھا گیا ہے۔
پاکستان کے چمڑے اور کینوَس کے جوتوں کی برآمدات میں 17.92 فیصد سالانہ اضافہ دیکھا گیا ہے، جبکہ مالی سال 2022 میں انجینئرنگ کی مصنوعات میں 2.80 فیصد اضافہ ہوا۔
تاہم زیر جائزہ برس میں برقی پنکھوں کی برآمدات میں 2.12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برآمدات 7.67 فیصد بڑھ کر 2 ارب 16 کروڑ ڈالر سے زائد
پاکستان کی قالینوں کہ برآمدات میں 12.28 فیصد جبکہ گزشتہ سال کے مقابلے رواں سال کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں 35.23 فیصد اضافہ دیکھا گیا، کھیلوں کے شعبے میں جولائی سے مارچ کے دوران فٹ بال کی برآمدات میں 40.33 فیصد اضافہ ہوا۔
حکومت کی جانب سے مالی سال 22-2021 کے بجٹ میں متعدد اقدامات کیے گئے، جس میں خام مال کی برآمدات پر ڈیوٹی ختم کرنا شامل تھا تاکہ ادویات، پلاسٹک، کیمیکل، انجینئرنگ اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دیا جاسکے۔
پاکستان شماریات بیورو کی جانب سے مرتب کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں گزشتہ سال کے مقابلے مجموعی طور پر 18.92 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس ضمن میں چاول کی برآمدات 14.96 فیصد اضافے کے بعد ایک ارب 79 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکی ہے، مقدار کے لحاظ سے اس سال چاول کی برآمدات 35 لاکھ 40 ہزار ٹن تک پہنچی ہے جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران یہ 28 لاکھ ہزار 80 ہزار ٹن تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مارچ میں ٹیکسٹائل کی برآمد میں 30 فیصد اضافہ
بریک اپ سے ظاہر ہوتا ہے کہ باسمتی کی برآمدات کی قدر میں 21.63 فیصد اور مقدار میں 26.14 فیصد اضافہ ہوا جبکہ غیر باسمتی برآمدات کی قدر میں 12.60 فیصد اور مقدار میں 22.19 فیصد اضافہ ہوا۔
رواں سال مصالحہ جات کی برآمد میں بھی 8.05 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد تیل کے بیج، میوے 131.4 فیصد، گوشت اور مصنوعات 1.18 فیصد زیادہ برآمد کی گئیں۔
زیر جائزہ مدت کے دوران مچھلی کی مصنوعات کی برآمدات میں 2.04 فیصد اضافہ ہوا، اس کے برعکس سبزیوں کی برآمد میں 1.09 فیصد، پھلوں کی 4.22 فیصد اور تمباکو کی برآمد میں 59.35 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔