• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

'پاک بھارت پرامن تعلقات ناگزیرہیں'، وزیر اعظم شہباز شریف کا بھارتی ہم منصب کو خط

شائع April 17, 2022 اپ ڈیٹ April 18, 2022
وزیر اعظم شہبازشریف  نے خط میں لکھا کہ پاکستان علاقائی امن و استحکام کے لیے پر عزم ہے—فائل فوٹو:ڈان نیوز، رائٹرز
وزیر اعظم شہبازشریف نے خط میں لکھا کہ پاکستان علاقائی امن و استحکام کے لیے پر عزم ہے—فائل فوٹو:ڈان نیوز، رائٹرز

وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے جس میں ان سے جموں و کشمیر کے تنازع کوحل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن و استحکام مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات پر بامقصد مذاکرات کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

وزیر اعظم شہبازشریف نے خط میں لکھا کہ پاکستان علاقائی امن و استحکام کے لیے پر عزم ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہماری قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ہماری کوششوں کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ عوام کی ترقی کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان پر امن اور تعاون پر مبنی تعلقات ناگزیر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:آئیں، امن کو ممکن بنائیں‘ وزیراعظم شہباز شریف کا نریندر مودی سے اظہار تشکر

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ خطے میں امن و استحکام کی منزل اور مقصد مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات پر بامقصد مذاکرات کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

وزیر اعظم شہبازشریف نے بھارتی ہم منصب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آئیے امن کو محفوظ بنائیں اور عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کریں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے منتخب ہونے پر نیک خواہشات کے اظہار پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔

خیال رہے کہ بھارتی وزیراعطم نریندر مودی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں شہباز شریف کو 11 اپریل کو بطور وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی تھی۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم شہبازشریف کو ترک صدر کا فون، وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد

بھارتی وزیر اعظم نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ ہندوستان خطے میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے۔

وزیر اعظم شہباز نے بھی ٹوئٹر پر ان کے اس پیغام کا جواب دیا تھا۔

شہباز شریف نے کہا تھا کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ ' پرامن اور تعاون پر مبنی تعلقات' چاہتا ہے جس کے لیے تنازعہ کشمیر کا حل 'ناگزیر' ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024