تیل بردار جہاز خراب موسم کے سبب تیونس کے قریب ڈوب گیا
مصر سے 750 ٹن ڈیزل لے کر مالٹا جانے والا ٹینکر تیونس کے جنوبی مشرقی ساحل میں ڈوب گیا جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ تیل کا بہاؤ روکنے کی کوشش جاری ہے۔
ڈان اخبار میں شائع کردہ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ سمندر میں موسمی خرابی کے باعث ژیلو جہاز نے جمعہ کی شام خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے تیونس کے سمندر میں رکنے کی درخواست کی تھی۔
ایکواٹوریل گنی کا پرچم بردار جہاز مصر کی سمندری بندرگاہ دمیاط سے یورپی جزیرے مالٹا کی جانب روانہ تھا جب اس نے تیونس کے ساحل میں داخلے کی درخواست کی۔
مزید پڑھیں: امریکی بحری بیڑے کی سمندری حدود کی خلاف ورزی پر بھارت کا اعتراض
شپ مانیٹرنگ ویب سائٹ ویزل ٹریکر ڈاٹ کام کے مطابق ٹینکر 58 میٹر لمبا اور 9 میٹر چوڑا ہے۔
تیونس کی وزارت ماحولیات کا کہنا تھا کہ جہاز، خلیج قابس سے تقریباً 7 کلو میٹر دوری پر پانی میں ڈوبنا شروع ہوا تھا اور اس کا انجن پانی میں ڈوب چکا ہے۔
سرکاری چینل پر نشر کیے گئے انٹرویو میں وزیر ماحولیات لیلیٰ چکاہوئی کا کہنا تھا کہ ’حالات قابو میں ہیں‘۔
تیونس بندرگاہ کے ترجمان محمد کرّے کاکہنا تھا کہ ’اس میں بہت معمولی لیکیج ہے جس سے تیل کا اخراج ہورہا ہے لیکن یہ سمندر کے لیے خطرے کا سبب نہیں بنے گا‘۔
مزید پڑھیں: ایران نے ’سمندری حدود‘ کی خلاف ورزی پر یو اے ای کا جہاز تحویل میں لے لیا
وزارت ماحولیات کا کہنا تھا کہ حکام نے ’سمندری آلودگی سے بچاؤ کے لیے قومی ایمرجنسی پلان فعال کیا ہے جس کا مقصد حالات پر کنٹرول حاصل کرتے ہوئے آلودگی کے پھیلاؤ کو روکنا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع، داخلہ، ٹرانسپورٹ اور کسٹمز ’خطے میں سمندری ماحولیاتی خطرات اور اس کے اثرات محدود کرنے‘ کے لیے کام کر رہی ہیں۔
محمد کرّے کا کہنا تھا کہ جہاز کے جیارجین کپتان، 4 ترک، 2 آذری باشندوں کو ہسپتال میں طبی امداد فراہم کرنے کے بعد ہوٹل منتقل کردیا گیا ہے۔