• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

لاہور ہائی کورٹ کے 13 ایڈیشنل ججوں کی فوری توثیق کا مطالبہ

شائع April 17, 2022
اختلاف اور تنازع نے طویل عرصے تک لاہور ہائی کورٹ کے ان ججوں کی تعیناتی کو متاثر کیا ہے — لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ
اختلاف اور تنازع نے طویل عرصے تک لاہور ہائی کورٹ کے ان ججوں کی تعیناتی کو متاثر کیا ہے — لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ

پاکستان بار کونسل (پی بی سی) اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) نے فوری طور پر لاہور ہائی کورٹ کے 13 ایڈیشنل ججوں کی توثیق کا مطالبہ کیا ہے جن کی قسمت کا فیصلہ جوڈیشل کمیشن 19 اپریل کو کرے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کے 13 ججز کی توثیق یا ان کے عہدے کی مدت میں 6 ماہ یا ایک سال کی توسیع پر غور کیا جائے گا، ان ججز کو گزشتہ سال ہائی کورٹ میں ترقی دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: آئینی بحران کے دوران سپریم کورٹ کی مداخلت کی مختصر تاریخ

وہ ججز جنہیں 19 اپریل کو جوڈیشل کمیشن کی جانب سے مستقل کیا جائے گا یا ان کی مدت میں توسیع کی جائے گی ان میں جسٹس سہیل ناصر، جسٹس شکیل احمد، جسٹس صفدر سلیم شاہد، جسٹس احمد ندیم ارشد، جسٹس محمد طارق نعیم، محمد امجد رفیق، جسٹس عابد حسین چٹھا، جسٹس انور حسین، جسٹس علی ضیا باجوہ، جسٹس سلطان تنویر احمد، جسٹس محمد رضا قریشی، جسٹس محمد شان گل اور جسٹس راحیل کامران شیخ شامل ہیں۔

اختلاف اور تنازع نے طویل عرصے تک لاہور ہائی کورٹ کے ان ججوں کی تعیناتی کو متاثر کیا ہے، مجوزہ ججوں کے ناموں کی فہرستیں 13 جنوری 2021 کو منعقدہونے والے اجلاس میں پیش کی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں: صدرکی سندھ ہائی کورٹ کے لیئے تین مستقل ججوں کی توثیق

سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد قاسم خان نے عہدے پر ترقی کے لیے تجویز کردہ 16 نامزد ججوں کے نام کی فہرست واپس کردی تھی، جس کے بعد اجلاس حتمی اور نئی فہرست تیار کرنے تک ملتوی کردیا گیا تھا۔

ایس سی بی اے کے صدر محمد احسن بھون نے اپنے ایک بیان میں خدشے کا اظہار کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کی سفارش کے پیش نظر جے سی پی 13 ججوں کی توثیق کے بجائے ان کی توسیع پر غور کر سکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024