بلقیس ایدھی نے اعتبار کرکے مجھے بیٹا دیا، حدیقہ کیانی
گلوکارہ و اداکارہ حدیقہ کیانی نے بلقیس ایدھی کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ انہیں گود لیا بیٹا نادِ علی انہوں نے ہی دیا تھا۔
حدیقہ کیانی نے بیٹے نادِ علی کو اکتوبر 2005 میں گود لیا تھا، اس وقت تک ان کی پہلی طلاق ہو چکی تھی اور انہوں نے دوسری بار نکاح کیا تھا مگر ان کی دوسری شادی بھی زیادہ عرصہ نہ چل سکی تھی۔
حدیقہ کیانی نے جب یتیم بچے کو گود لیا تھا، اس وقت وہ 6 ماہ سے بھی کم عمر تھا اور اب وہ 17 سال کی عمر کو پہنچ چکا ہے۔
حدیقہ کیانی ماضی میں بھی بیٹے کو گود لینے کے حوالے سے متعدد بار بات کر چکی ہیں، تاہم انہوں نے ماضی میں کبھی یہ نہیں بتایا کہ انہیں بلقیس ایدھی نے ہی بیٹا دیا تھا۔
لیکن اب سماجی رہنما کی وفات کے بعد حدیقہ کیانی نے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی خدمات کا اعتراف بھی کیا اور انہیں عظیم خاتون قرار دیا۔
حدیقہ کیانی نے سوشل میڈیا پر بیٹے نادِ علی کو گود لینے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے بلقیس ایدھی کو خراج تحسین پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی طلاق کے بعد بچے کو گود لیا تھا، حدیقہ کیانی
گلوکارہ کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں بلقیس ایدھی کو انہیں کم سن بچہ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
تصاویر میں حدیقہ کیانی اور بلقیس ایدھی انتہائی خوش دکھائی دیتی ہیں اور ان کی گود میں کم سن بچہ ہوتا ہے۔
حدیقہ کیانی نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا اعتراف کیا کہ بلقیس ایدھی نے ہی انہیں بیٹا دیا تھا اور وہ یقین کرنے پر سماجی رہنما کی مشکور رہیں گی۔
انہوں نے بلقیس ایدھی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مزید لکھا کہ سماجی رہنما جیسی اور کوئی خاتون نہیں ہیں، انہوں نے دنیا کو بہتر جگہ بنانے کے لیے اپنی پیٹھ پر وزن اٹھایا۔
انہوں نے بلقیس ایدھی کی مغفرت کی دعا کرتے ہوئے انہیں سب سے منفرد خاتون قرار دیا اور لکھا کہ وہ عمر بھر ان کی مشکور رہیں گی۔
مزید پڑھیں: حدیقہ کیانی کا انسٹاگرام پوسٹس میں تنہا ماؤں کا دفاع
حدیقہ کیانی کی پوسٹ پر متعدد شوبز شخصیات سمیت مداحوں نے بھی کمنٹس کیے اور بلقیس ایدھی کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین بھی پیش کیا۔
لوگوں نے یتیم بچے کی بہتر والدہ کی طرح پرورش کرنے پر حدیقہ کیانی کی تعریفیں بھی کیں۔
خیال رہے کہ بلقیس ایدھی 15 اپریل کو عارضہ قلب کے علاج کے دوران انتقال کر گئی تھیں، وہ گزشتہ چند سال سے بیماری میں مبتلا تھیں۔
ان کی وفات پر صدر مملکت، وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ اور دیگر اہم سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی افسوس کا اظہار کیا تھا جب کہ قوم نے بھی انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
بلقیس ایدھی کو 16 اپریل کو ان کی وصیت کے مطابق مشہور میوہ شاہ قبرستان میں والدہ کے قریب سپرد خاک کیا گیا۔