اپوزیشن کے عدالت سے رجوع کرنے پر آزاد کشمیر کے وزیراعظم کا انتخاب مؤخر
آزاد کشمیر میں ہائی کورٹ نے اپوزیشن کی اپیل پر قانون ساز اسمبلی کی کارروائی پیر تک ملتوی کر دی ہے جس کے سبب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا اپنے علاقائی صدر سردار تنویر الیاس کو آزاد کشمیر کا نیا وزیراعظم منتخب کرانے کا منصوبہ تعطل کا شکار ہوگیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسپیکر چوہدری انوار الحق کی صدارت میں ایوان کے اجلاس میں حکومتی رکن عبدالمجید خان نے رولز آف پروسیجر کے قاعدہ 15 (1) کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا، جس میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے اور وزیر اعظم کے انتخاب کے درمیان 2 روز کا وقفہ ہوتا ہے۔
اپوزیشن کے ہنگامہ آرائی کے دوران حکومتی ممبران نے رولنگ کی معطلی کے حق میں ووٹ دیا لیکن اپوزیشن نے رضامندی ظاہر نہ کی۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کے نامزد متبادل وزیراعظم سمیت 4 وزرا برطرف
اسپیکر کی جانب سے قائل کیے جانے پر اپوزیشن کے ارکان اسمبلی اپنی نشستوں پر بیٹھ گئے اور باری باری پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ اسپیکر نے آئین کے آرٹیکل 27(4) کے تحت اس وقت کے وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ کے لیے اجلاس بلایا تھا، اس لیے جمعرات کی شام کو سردار عبدالقیوم نیازی کے استعفیٰ کے بعد یہ اجلاس بے اثر ہو گیا۔
انہوں نے آئین کے آرٹیکل 16(3) کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ صدر کو دوبارہ اجلاس بلانا چاہیے، جبکہ حکومتی بینچز کی جانب سے بحث و مباحث میں وقت ضائع کیے بغیر اسپیکر سے انتخابی عمل شروع کرنے کے لیے درخواست کی گئی۔
مزید پڑھیں: آزاد کشمیر: پی ٹی آئی اراکین کی اپنے ہی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد
دونوں جانب سے دلائل اور جوابی دلائل کے پیش نظر اسپیکر نے ایوان کو قائد ایوان کے انتخاب کا شیڈول جاری کرنے کے لیے اسمبلی سیکرٹری کو ہدایت دیتے ہوئے اجلاس ملتوی کر دیا۔
دریں اثنا اپوزیشن کے ارکان اسمبلی نے پہلے ہی ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کر رکھی تھی جس میں انہوں نے استدعا کی تھی کہ اسپیکر اور دیگر جواب دہندگان کو وزیر اعظم کے عہدے کا انتخاب کرانے کے لیے جمعہ کو اسمبلی کی کارروائی شروع کرنے سے روکا جائے۔
مختصر حکم نامے میں جسٹس سید شاہد بہار اور جسٹس سردار اعجاز خان پر مشتمل بینچ نے کہا کہ چونکہ یہ معاملہ آئین کے آرٹیکل 16 کی تشریح سے متعلق ہے اس لیے اس کو بڑے بینچ کے ذریعے دیکھے جانے اور بعد ازاں فیصلہ سنانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد جموں و کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم عبدالقیوم نیازی نے حلف اٹھالیا
بینچ نے جواب دہندگان سے کہا کہ وہ پیر کو تفصیلی تبصرے اور معاملے کا پورا ریکارڈ لے کر آئیں اور اس وقت تک انہیں وزیر اعظم کے انتخاب سے متعلق کسی بھی کارروائی سے روک دیا جائے۔
ہائی کورٹ کا حکم موصول ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے علاقائی سربراہ کے وکیل سپریم کورٹ پہنچے اور تقریباً ساڑھے 4 بجے وہاں رخصت برائے اپیل (پی ایل اے) کی درخواست دائر کی۔
تاہم چیف جسٹس راجہ سعید اکرم طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے جمعہ کو عدالت میں سماعت نہیں کررہے تھے، ان کی ہدایت پر کیس کو فل کورٹ میں دلائل کے لیے پیش کرنے کے لیے ہفتہ کی صبح 10 بجے تک کے لیے موخر کر دیا گیا۔
اس دوران اسپیکر چوہدری انوار الحق نے اجلاس ہفتے کی (آج) صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کر دیا۔