نیویارک سٹی سب وے اسٹیشن حملے میں ملوث ملزم گرفتار
نیو یارک سٹی سب وے اسٹیشن پر اسموک گرینیڈ پھینکنے اور فائرنگ سے 23 افراد کو زخمی کرنے والے مشتبہ شخص کو پولیس نے مسلسل تلاش کے بعد بالآخر گرفتار کر لیا۔
پولیس نے بتایا کہ 62 سالہ ملزم ’فرینک رابرٹ جیمز‘ کو جائے وقوع سے تقریباً 8 میل دور لوئر مین ہٹن سے حراست میں لے لیا گیا، حکام نے رہائشیوں کی نشاندہی کی مدد سے اس کے ٹھکانے کا تعین کیا، جن میں سے کچھ نے سوشل میڈیا کے ذریعے ملزم کو دیکھنے کی اطلاع دی۔
فرینک رابرٹ جیمز کو اس حملے کے 30 گھنٹے بعد گرفتار کیا گیا جو بدھ کی صبح ایسے وقت میں پیش آیا جب مین ہٹن جانے والی این لائن ٹرین بروکلین کی سن سیٹ پارک کمیونٹی میں ایک زیر زمین اسٹیشن کی جانب بڑھ رہی تھی، واقعے سے شہر کے سب وے سسٹم میں پرتشدد حملوں کے نئے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیویارک: چاقو سے حملے میں پانچ ہلاکتیں
نیو یارک شہر کے میئر ایرک ایڈمز نے ملزم کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’میرے ساتھی نیو یارکرز! ہم نے اسے پکڑ لیا، ہم نے اسے پکڑ لیا، ہم اس شہر کے لوگوں کی حفاظت کریں گے اور ان لوگوں کی گرفتاری یقینی بنائیں گے جو نیویارک کے لوگوں میں دہشت پھیلانے کا ارادہ رکھتے ہیں‘۔
نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ (این وائے پی ڈی) کے مطابق فلاڈیلفیا اور ملواکی میں حالیہ پتے پر رہائش پذیر ملزم فرینک رابرٹ جیمز برونکس کا باشندہ ہے جو کہ اس سے قبل نیویارک میں 9 بار اور نیوجرسی میں 3 بار گرفتار ہوچکا ہے۔
بروکلین میں یو ایس ڈسٹرکٹ کورٹ میں وفاقی استغاثہ کی جانب سے دائر کی گئی 10 صفحات پر مشتمل ایف آئی آر میں فرینک رابرٹ جیمز پر ماس ٹرانسپورٹیشن سسٹم پر دہشت گردی یا پرتشدد حملے کا الزام عائد کیا گیا، حکام نے کہا کہ اگر جرم ثابت ہوا تو اسے عمر قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: نیویارک: امام مسجد سمیت 2 افراد قتل
بروکلین میں امریکی اٹارنی کے دفتر نے بتایا کہ جمعرات کو (آج) عدالت میں ملزم کی پہلی پیشی ہے، فرینک رابرٹ جیمز پر الزام ہے کہ اس نے نیم خودکار ہینڈگن سے مسافروں پر فائر کرنے سے چند لمحوں پہلے سب وے اسٹیشن کے اندر 2 اسموک گرینیڈ پھینکے۔
پولیس نے بتایا کہ فائرنگ سے 10 افراد زخمی ہوئے جن میں سے شدید زخمی ہونے والے 5 افراد کی حالت اب خطرے سے باہر ہے، دھویں سے بھری ٹرین سے باہر بھاگنے کے نتیجے میں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں 13 دیگر افراد زخمی ہوگئے۔
یہ حملہ امریکا کے سب سے بڑے میٹروپولیٹن ٹرانزٹ سسٹم میں پرتشدد جرائم کے سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے، جن میں مسافروں کو اسٹیشن پلیٹ فارم سے سب وے کی پٹریوں پر دھکیلنے کے واقعات بھی شامل ہیں۔