• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پشاور جلسہ، سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

شائع April 13, 2022
جلسے میں پاکستان بھر سے لوگ شریک ہوئے—فوٹو: پی ٹی آئی  پشاور ٹوئٹر
جلسے میں پاکستان بھر سے لوگ شریک ہوئے—فوٹو: پی ٹی آئی پشاور ٹوئٹر

تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے اور عمران خان کے وزیر اعظم نہ رہنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 13 اپریل کی شب خیبر پختونخوا (کے پی) کے دارالحکومت پشاور میں سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا۔

یوں تو پی ٹی آئی کی جانب سے متعدد بار پشاور میں جلسے کیے جاتے رہے ہیں، تاہم اس بار وفاقی حکومت میں ساڑھے تین سال رہنے اور پھر حکومت ختم ہونے کے بعد پہلی بار پی ٹی آئی نے وہاں جلسہ کیا۔

پشاور میں سیاسی طاقت کے مظاہرے کے موقع پر اگرچہ پورا دن ہی سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی ارکان، سیاسی تجزیہ نگار اور تحریک انصاف کے مخالفین کی لڑائی رہی مگر جلسہ شروع ہونے کے ٹوئٹر پر پشاور ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

لوگوں نے سوشل میڈیا جہاں عمران خان کی تقریروں کی کلپس اور تصاویر شیئر کیں، وہیں جلسے کی ویڈیو کلپس اور لوگوں کے جوش و جذبے کی تصاویر کو بھی شیئر کیا گیا۔

پی ٹی آئی اراکین اور حمایتیوں کی جانب سے خیبر پختونخوا کے دور دراز علاقوں سے بھی جلسے کے لیے پشاور پہنچنے والے افراد کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی گئیں۔

پشاور جلسے کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ جلسے کے موقع پر پشاور شہر کی بجلی بند کردی گئی، تاہم اس کے باوجود لوگوں کا جوش و جذبہ کم نہ ہوا۔

پشاور جلسے کے دوران پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے منحرف رہنماؤں کے خلاف نعرے بھی لگوائے گئے اور نعروں کی ویڈیوز وائرل ہوگئیں۔

پشاور جلسے کی تصاویر اور ویڈیوز کو پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی شیئر کیا اور لکھا کہ پورے پاکستان سے امریکی حکومت کی جانب سے اقتدار تبدیلی کے خلاف لوگ جلسے میں شریک ہوئے اور عوام نے امپورٹڈ حکومت کو مسترد کردیا۔

متعدد افراد نے پشاور جلسے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں اور امپورٹڈ حکومت کو مسترد کرتے ہیں۔

کچھ لوگوں نے جلسے کی ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ یہ ان مخالفین کے لیے ہیں جو کہتے ہیں کہ عمران خان کی مقبولیت کم ہوگئی۔ْ

بعض صارفین نے شکوہ کیا کہ جب سے عمران خان وزیر اعظم نہیں رہے، تب سے میڈیا ان کے دیگر جلسوں کی طرح پشاور جلسے کی کوریج بھی نہیں کر رہا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024