شادی کی رات نکاح کے بعد بھاگنے کا منصوبہ بنایا تھا، مدیحہ رضوی
گزشتہ 8 سال سے کامیاب ازدواجی زندگی گزارنے والی اور دو بچوں کی والدہ اداکارہ مدیحہ رضوی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے شادی کی رات نکاح کے بعد فرار ہونے کا منصوبہ بنایا تھا۔
مدیحہ رضوی نے 2014 میں ساتھی اداکار حسن نعمان کے ساتھ شادی کی تھی اور دونوں کو دو بچے بھی ہیں۔
اداکارہ نے حال ہی میں ’فوچیا میگزین‘ کو دیے گئے انٹرویو میں پہلی بار اپنی ازدواجی زندگی میں کھل کر بات کی اور کئی انکشافات کرکے مداحوں کو حیران کردیا۔
اداکارہ نے کیریئر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جب نوجوانی میں ہی عمران اشرف اور حماد فاروقی کی والدہ کا کردار ادا کیا تو انہیں اس طرح کے ہی کرداروں کی پیش کش ہونے لگی۔
ان کے مطابق ’آنگن‘ میں زائد العمر خاتون کا کردار ادا کرنے کے بعد انہیں ڈیڑھ سال تک والدہ کے کرداروں کی پیش کش کی جاتی رہی اور وہ ہر ہدایت کار کو کام کے لیے منع کرتی رہیں۔
ازدواجی زندگی پر بات کرتے ہوئے مدیحہ رضوی نے اعتراف کیا کہ شادی سے قبل وہ اور حسن نعمان 11 سال تک بہترین دوست بنے رہے اور ان کے اہل خانہ بھی ایک دوسرے کے گھر آتے جاتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مدیحہ رضوی اور حسن نعمان کی شادی
اداکارہ کے مطابق حسن نعمان نے دوستی ہونے کے چند سال بعد ہی ان سے اظہار محبت کرتے ہوئے انہیں شادی کی پیش کش کی تھی مگر انہوں نے ان سے رشتہ ازدواج میں بندھنے سے انکار کردیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے حسن نعمان کو بتایا کہ وہ ان کے بہترین دوست ہیں اور ان کے ساتھ ہوتے ہوئے ان کے جذبات اُس طرح نہیں ہوتے، اس لیے وہ ان سے شادی نہیں کر سکتیں۔
مدیحہ رضوی کا کہنا تھا کہ حسن نعمان شادی سے قبل ہر ویلنٹائنز ڈے پر آکر انہیں تحفے دیتا، ان سے اظہار محبت کرتا اور پھر شادی کی پیش کش کرتا مگر وہ ہر بار انکار کردیتیں۔
انہوں نے بتایا کہ چوں کہ وہ حسن نعمان کو اپنا دوست مانتی تھیں، اس لیے وہ ان سے متعلق دوسری طرح کی سوچ رکھتی ہی نہیں تھیں۔
مدیحہ رضوی نے یہ بھی بتایا کہ معاشرہ یا لوگ غلط کہتے ہیں کہ لڑکا کبھی لڑکی کا دوست بن ہی نہیں سکتا جب کہ حقیقت یہ ہے کہ دونوں صرف دوست بھی بن سکتے ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کئی سال کے بعد جب انہیں شادی کرنے کا خیال آیا تو ان کے ذہن میں صرف حسن نعمان ہی کا نام آیا اور پھر انہوں نے خود انہیں فون کرکے شادی کرنے کا کہا۔
اداکارہ کے مطابق جب انہوں نے حسن نعمان کو علی الصبح فون کرکے شادی کی پیش کش کی تو انہوں نے جواب دیا کہ انہیں معلوم تھا کہ وہ ان سے ہی شادی کریں گی۔
مدیحہ رضوی نے بتایا کہ لیکن جس رات ان کی شادی ہو رہی تھیں، انہیں اس وقت بھی ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ شاید وہ کچھ غلط کر رہی ہیں، اس لیے انہوں نے نکاح کے بعد وہاں سے فرار ہونے کا منصوبہ بنایا تھا۔
ان کے مطابق انہوں نے سہیلیوں کے کمرے کے باہر کھڑکی کے برابر میں سیڑھی لگانے کی ہدایات تک کردی تھیں مگر پھر اچانک ان کے کمرے میں حسن نعمان آگئے اور ان کے فرار ہونے کا منصوبہ بھی ملتوی ہوگیا۔
مدیحہ رضوی کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد ان کے درمیان مزید محبت ہوئی اور اب ان کے دو بچے بھی ہیں اور وہ خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔