وزیراعظم نے معاشی مشکلات پر قابو پانے کیلئے مشاورتی کونسل تشکیل دے دی
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے چھوڑے ہوئے چیلنجز پر قابو پانے کے لیے مختصر اور طویل مدتی اقدامات اٹھائے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صحافیوں کے لیے افطار عشایے میں انہوں نے کہا کہ ’وفاقی کابینہ کی تشکیل کے بعد حکومت مہنگائی اور معاشی بحالی کے منصوبوں کے ساتھ سامنے آئے گی‘۔
قبل ازیں دن میں وزیراعظم نے قومی اقتصادی مشاورتی کونسل (این ای اے سی) تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا جس میں معروف اقتصادی ماہرین شامل ہوں گے، تاکہ موجودہ معاشی مسائل سے نکلنے کی راہ نکالی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی حکومت سستی شہرت کے لیے بارودی سرنگ بچھا کر گئی، مفتاح اسمٰعیل
ذرائع کے مطابق این ای اے سی میں تجربہ کار ماہر معاشیات و صنعتکار مثلاً محمد علی ٹبہ، میاں منشا، علی چیمہ اور یوسف نذر سمیت دیگر افراد شامل ہوں گے۔
اندرونی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ این ای اے سی ہفتہ وار بنیادوں پر ہر سنیچر کو اجلاس کرے، تاہم معاشی ٹیم نے تجویز دی کہ اجلاس کے لیے کوئی دن مخصوص نہیں ہونا چاہیے۔
اقتصادی ماہرین کے ساتھ اپنی ملاقات میں وزیراعظم نے ملک کو موجودہ اقتصادی بحران سے نکالنے کے لیے فوری تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔
یہ تجاویز زراعت، تجارت، سرمایہ کاری اور بینکنگ کے شعبوں میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد وضع کی جائیں گی۔
معاشی بحالی کے حوالے سے ایک سربراہی اجلاس بھی آئندہ چند دنوں میں منعقد کیا جائے گا جس میں معاشی ماہرین کی تجاویز پر غور کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: عہدہ سنبھالتے ہی وزیراعظم نے سرکاری دفاتر میں ہفتہ وار 2 تعطیلات ختم کردیں
وزیر اعظم نے قومی اور عوامی مفادات کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے خاص طور پر رمضان کے مہینے میں روزمرہ استعمال کی اشیا اور ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی کی ہدایت کی۔
اجلاس میں سیکریٹری خزانہ نے مجموعی قومی بیلنس شیٹ کے علاوہ معاشی صورتحال، محصولات، بجٹ خسارے اور قرضوں پر بریفنگ دی۔