اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی خاتون جاں بحق
فلسطین کے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئیں۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ مغربی کنارے کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی فورسز فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں خاتون جاں بحق ہوگئیں۔
مزید پڑھیں: پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران فلسطینی جاں بحق
وزارت صحت کا کہنا تھا کہ 40 سالہ خاتون کو زخمی حالت میں مغربی کنارے کے شہر بیت جالا کے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ خون زیادہ بہ جانے کی وجہ سے جانبر نہ ہوسکیں۔
بیان میں کہا گیا کہ جاں بحق خاتون کی شناخت غادا ابراہیم سباتین کے نام سے ہوئی، جن کے شوہر پہلے ہی انتقال کرچکے تھے اور ان کا 6 ماہ کا بچہ ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ خاتون ان کی طرف بڑھ رہی تھی تو خبردار کرنے کے لیے سپاہیوں نے ہوائی فائرنگ کی تاہم اسی دوران گول سیدھے جا کر ان کے جسم میں لگی۔
بیان میں کہا کہ خاتون کو طبی امداد کے لیے ہلال احمر کے ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ رمضان کے آغاز کے ساتھ اسرائیل اور مغربی کنارے میں کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے غزہ پر پھر فضائی حملے، فائرنگ سے فلسطینی خاتون جاں بحق
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر جینن میں کارروائی کی تھی، جو دو روز قبل ہونے اسرائیلیوں پر ہونے والے حملے کے بعد شروع کی گئیں کارروائیوں کا حصہ تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز فلسطینی وزارت صحت نے بتایا تھا کہ مغربی کنارے کے علاقے جینن میں پناہ گزینوں کے کیمپ میں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک فلسطینی جاں بحق ہوگیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ تل ابیب میں ہونے والے حالیہ حملے میں ملوث مبینہ مسلح ملزم کا گھر ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ جینن کیمپ میں فوجی کارروائی جاری ہے، جہاں فلسطینی مسلح دھڑے کا مضبوط کنٹرول ہے۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کی کارروائی میں دیگر 5 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
جمعرات کو تل ابیب کے معروف ضلع میں 3 افراد قتل اور 10 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے، جس کا الزام اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہری پر عائد کیا تھا۔
جس کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا تھا کہ انہوں نے ملک کے سیکیورٹی اداروں کو ’مکمل آزادی‘ دی ہے کہ 22 مارچ سے جنم لینے والے تشدد کو روکیں۔واضح رہے کہ اسرائیل میں 22 مارچ کے بعد ہونے والے حملوں میں مجموعی طور پر 14 افراد ہلاک ہوئے، اس میں داعش سے متاثر اور حملہ آوروں سے تعلق رکھنے والے بھی شامل تھے۔
مزید پڑھیں: آتش گیر غباروں، سرحدی جھڑپوں کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری
اسرائیلی فورسز نے اسی دوران 10 فلسطینیوں کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ رمضان میں بھی اسرائیلی فورسز اور مسجد الاقصیٰ سے منسلک یروشلم کا دورہ کرنے والے فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں، جس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان 11 روز تک جاری رہنے والے تنازع نے جنم لیا تھا۔
جینن طویل عرصے سے جاری اسرائیلی۔فلسطینی جھڑپوں کا کلیدی مقام ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے اسلامی جہاد کے 3 اراکین کو ہلاک کیا تھا، مقتولین گرفتاری کے لیے کی گئی کارروائی کے دوران فائرنگ کی زد میں آئے تھے۔
کارروائی کے دوران 4 اسرائیلی سپاہی زخمی ہوئے جس کے بعد 29 مارچ کو بینی براک میں ایک اور حملہ کیا گیا تھا،یہ علاقہ تل ابیب کے قریب یہودیوں کا گڑھ ہے۔
اس حملے میں 2 اسرائیلی شہری، 2 یوکرینی اور ایک عرب اسرائیلی پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔