آسکر کی جانب سے 10 سال کی پابندی پر ول اسمتھ نے خاموشی توڑ دی
’آسکر‘ اکیڈمی آف موشن پکچرز کی جانب سے کرس راک کو تھپڑ رسید کرنے پر خود پر 10 سال تک پابندی لگائے جانے پر ول اسمتھ نے خاموشی توڑتے ہوئے اپنا رد عمل دے دیا۔
ول اسمتھ نے 28 مارچ کو ہونے والی 94 ویں آسکر ایوارڈز تقریب میں میزبان کرس راک کو اہلیہ جیڈا پنکٹ اسمتھ کے بال جھڑنے پر مذاق کرنے پر تھپڑ رسید کردیا تھا۔
ول اسمتھ کے مذکورہ عمل کے بعد ’آسکر‘ انتظامیہ نے 8 اپریل کو اداکار پر آئندہ ایک دہائی تک پابندی عائد کرتے ہوئے ان کی ’آسکر‘ ایوارڈز تقریب میں شرکت پر ممنوع قرار دی تھی۔
’آسکر‘ کی جانب سے خود پر ایک دہائی تک تقریب میں شرکت کی پابندی لگائے جانے کے فوری بعد ول اسمتھ نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے اکیڈمی کے فیصلے کو تسلیم کیا۔
شوبز ویب سائٹ ’پیج سکس‘ کے مطابق آسکر انتظامیہ کی جانب سے پابندی لگائے جانے کے فوری بعد ول اسمتھ نے اپنے جاری کیے گئے مختصر بیان میں اکیڈمی کے فیصلے کو قبول کیا۔
انہوں نے مختصر بیان میں شوبز ویب سائٹ کو بتایا کہ انہیں اکیڈمی کا فیصلہ من و عن سے منظور ہے ار وہ اس پر عمل کرنے کے مکمل پابند ہیں۔
اکیڈمی کی جانب سے سزا سنائے جانے سے قبل ہی ول اسمتھ نے کرس راک سے معافی مانگی تھی اور یہ بھی کہا تھا کہ وہ اپنی غلطی پر ہر طرح کی سزا بھگتنے کو تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ول اسمتھ نے آسکر ایوارڈز کے اسٹیج پر کامیڈین کرس راک کو تھپڑ کیوں مارا؟
ول اسمتھ نے کرس راک سے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اہلیہ کے بال جھڑنے کا مذاق سن کر جذباتی ہوگئے تھے اور انہیں احساس ہے کہ انہوں نے سنگین غلطی کی۔
میزبان کو تقریب کے دوران تھپڑ مارنے پر دنیا بھر کی شوبز شخصیات اور عام افراد نے ول اسمتھ پر تنقید کی تھی اور ان سے آسکر ایوارڈ بھی واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: کرس راک کو تھپڑ مارنے کے بعد ول اسمتھ کی جانب سے تقریب چھوڑنے سے انکار کا انکشاف
لوگوں کی تنقید کے بعد ول اسمتھ نے آسکر کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا اور خیال کیا جا رہا تھا کہ ممکنہ طور پر اکیڈمی ان سے واحد آسکر ایوارڈ بھی واپس لے لے گی مگر ایسا نہیں ہوا۔
اکیڈمی نے ول اسمتھ پر آسکر سمیت دیگر ایوارڈز کی تقریب میں شرکت پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان سے جیتا گیا واحد ایوارڈ واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا۔
ول اسمتھ نے 94 ویں آسکر ایوارڈز تقریب میں زندگی کا پہلا آسکر ایوارڈ بھی جیتا تھا۔